میں کہا کہ برطانوی سیاست سے عالم اسلام اور عالم عرب کو نقصان ہو رہا ہے۔ ‘‘ اس موقع پر شاہ عبدالعزیز نے کہا۔
’’میں آپ کو خبردار کرتا ہوں کہ برطانوی حکومت نے میرے مؤقف کی قدر نہیں کی۔ بہر حال میں اپنے دین اور عربوں کی بہتری کےلئے ہر قسم کی قربانی دینے کیلئے تیار ہوں۔ مجھے اپنی عزت کی حفاظت اپنے دین کے لئے جدو جہد اور عرب ہونے پرفخر ہے۔‘‘ عرب فلسطین میں برطانوی فوجی کاروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے ان کی آواز میں حزن و ملال کی کیفیت پیدا ہو گئی۔ مگر بات جاری رکھی۔شہزادہ فیصل پر شاہ عبدالعزیز کی باتوں کا اتنا گہرا اثر ہوا کہ وہ اس ملاقات کے بعد باہر نکل گئے تاکہ اپنے آنسوؤں کو چھپا سکیں۔
|