4 فلسطین:
1 فلسطین کے دعوت و ارشاد سے متعلقہ قائدین نے شیخ کی وفات پر شاہ فہد، سعودی حکومت اور سعودی عوام کے نام تعزیتی ٹیلی گرام ارسال کیے۔
2 اس وقت کے وزیر امورِ اسلامیہ ڈاکٹر عبد المحسن الترکی کے نام بھیجے جانے والے برقیہ میں شیخ کے سلفی منہج اور احادیث و آثار کے اتباع کے طریقۂ کار کو خوب سراہاگیا۔[1]
5 سوڈان:
سوڈان کے مشہور اخبار ’’الخرطوم‘‘ کے چیف ایڈیٹر نے تعزیتی شذرہ لکھا۔ اپنے اور سوڈانی عوام کے رنج و غم کے اظہار کے ساتھ شیخ کو عابد و فقیہہ اور باطل افکار و نظریات کے سامنے چٹان قرار دیااور کہا کہ سلفِ صالحین کے منہج کو انھوں نے لاکھوں مسلمانوں کے دلوں میں راسخ کردیا اور ان کی محنتوں سے اس منہج کے تمام ہونے جانے کی امید کی کرنیں صاف نظر آنے لگی تھیں۔[2]
6 قطر:
قطر کی یونیورسٹی میں مرکز بحوث السنۃ والسیرۃ کے رئیس اور عالمِ اسلام کے معروف عالم ڈاکٹر یوسف القرضاوی نے کہا:
’’آج امّت نے آسمانِ علم کے ایک روشن ستارے، جزیرۂ عرب کے علامہ، علم کے پہاڑ، فقہ کے بحرِ بے کراں،امامِ ہدایت، ستونِ دین
|