Maktaba Wahhabi

61 - 121
حلقات قرآنیہ کی ترقی میں معلم کا کردار ٭ معلم کو چاہیے کہ وہ احکام میں سے کوئی ایک حکم بھی طلباء کو بیان کرنے سے ترک نہ کرے۔ کیونکہ اس سے طلباء کا بہت بڑا نقصان ہو سکتا ہے اور قوت اداء پر اس کا بہت بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔ ٭ جمیع طلاب سے سبق، سبقی اور منزل سننے کا ایک یومیہ پروگرام مرتب کرے، جس میں حفظ میں نمایاں طلباء کا خصوصی دھیان رکھے، جبکہ دیگر طلباء کو بھی نظر انداز نہ کرے، کیونکہ عدل مطلوب ہے۔ ٭ حلقہ کو اس انداز میں مرتب کرے کہ طلباء کو آپس میں باتیں کرنے کا موقع نہ ملے، چھوٹے بچوں کو بڑے بچوں سے علیحدہ بٹھائے، تمام طلباء کو اپنی نگاہ میں رکھے، اور ان کے بیت الخلاء جانے کے نظام کو مرتب کرے۔ ٭ معلم کو چاہیے کہ طلباء کو روزانہ تلقیناً سبق پڑھایا کرے، کیونکہ یہ طرز تدریس طلباء کی اداء کو بہتر بنانے کا ذریعہ ہے۔ ٭ دیگر اساتذہ کے تجربات سے استفادہ: ارشاد باری تعالیٰ ہے: {وَ رَفَعَ بَعْضَکُمْ فَوْقَ بَعْضٍ دَرَجٰتٍ} (الانعام: 165) ’’اللہ تعالیٰ نے تم میں سے بعض کے درجات کو بعض پر بلند فرمایا ہے۔‘‘ ارشاد باری تعالیٰ ہے: {وَ اللّٰہُ فَضَّلَ بَعْضَکُمْ عَلٰی بَعْضٍ فِی الرِّزْقِ} (النحل: 71) ’’اللہ تعالیٰ نے رزق میں تم میں سے بعض کو بعض پر فضیلت دی ہے۔‘‘
Flag Counter