Maktaba Wahhabi

124 - 121
لفظ جلالہ ((اللہ)) میں تجویدی تاملات 1۔ مقدمہ: لفظ ’’اللہ‘‘ رب تبارک وتعالیٰ کا علم ہے، اور کہا جاتا ہے کہ یہ اسم اعظم ہے کیونکہ یہ جمیع صفات پر مشتمل ہے جیسے: ارشاد باری تعالیٰ ہے: {ہُوَ اللّٰہُ الَّذِیْ لَآ اِِلٰہَ اِِلَّا ہُوَ الْمَلِکُ الْقُدُّوسُ السَّلَامُ الْمُؤْمِنُ الْمُہَیْمِنُ الْعَزِیْزُ الْجَبَّارُ الْمُتَکَبِّرُ} (الحشر: 23) ’’وہی اللہ ہے جس کے سوا کوئی معبو دنہیں، بادشاہ، نہایت پاک، سب عیوب سے صاف، امن دینے والا، نگہبان، غالب زور آور، اور بڑائی والا۔‘‘ اس آیت مبارکہ میں اللہ تعالیٰ نے باقی تمام ناموں کو صفات کی جگہ پر ذکر کیا ہے۔ اس کے بعد امام ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: ’’یہ ایک ایسا نام ہے، جس کے ساتھ اللہ کے سوا کسی کا نام نہیں رکھا جا سکتا۔‘‘ امام قرطبی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: لفظ ’’اللہ‘‘ اللہ تعالیٰ کے تمام اسماء سے بڑا اور جامع ہے۔ یہ موجود حق، جامع صفات الٰہیہ، ربوبیت کی صفات سے متصف، تنہا وجود حقیقی کے مالک، جس کے سوا کوئی معبود نہیں، کا نام ہے۔ لفظ جلالہ ((اللّٰه)) کا اطلاق صرف معبود بر حق پر ہوتا ہے۔ امام الجوزی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: لفظ جلالہ ((اللّٰه)) کے بارے میں اہل علم کے درمیان اختلاف پایا جاتا ہے کہ یہ لفظ
Flag Counter