Maktaba Wahhabi

117 - 121
میں کچھ ڈال نہ دے۔‘‘ 12۔ تعلیم میں جلد بازی: معلم پر لازم ہے کہ وہ تعلیم دیتے وقت سکون واطمینان وترتیل سے پڑھے، حتیٰ کہ طلباء اسے سمجھ لیں اور صحیح قرأۃ وصحیح حفظ پر قادر ہوں جائیں۔ سیّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: ((کان النبی یتحدث حدیثا لوعدہ العادلأ حصاہ۔)) ’’نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ایسے گفتگو فرماتے تھے کہ اگر کوئی اسے شمار کرنا چاہتا تو شمار کر لینا۔‘‘ 13۔ معلم کا کسی ایک یا بعض تلامذہ سے زیادہ محبت کرنا: اس طرز عمل سے معلم کی ثقاہت کمزور پڑ جاتی ہے اور طلباء کے درمیان حسد اور کینہ پیدا ہو جاتا ہے۔ 14۔ عدم راحت: بچوں کو کھیل کود سے منع کرنا اور تعلیم میں تھکا دینا ان کے قلوب کو مردہ اور ذہانت وفطانت کو باطل کر دیتا ہے۔
Flag Counter