Maktaba Wahhabi

85 - 150
سبعہ اَحرف پرنزول قرآن کی حکمت قرآن مجید کوقراء اتِ سات حروف پر نازل کرنے کی متعدد حکمتیں ہیں، جن میں سے چند اہم حکمتوں کو درج ذیل میں بیان کیا جاتا ہے: ۱۔ نزول کتاب میں ہر قوم کی زبان کی موافقت کا لحاظ رکھنا: بندوں کے معاملے میں اللہ کی یہ قدیم سنت رہی ہے کہ اس نے ہر رسول کو اس کی قوم کی زبان میں مبعوث فرمایا۔ اس بات کی دلیل اللہ کے مندرجہ ذیل فرامین میں موجود ہے: ﴿وَمَااَرْسَلْنَا مِنْ رَّسُوْلٍ اِلَّا بِلِسَانِ قَوْمِہٖ لِیُبَیِّنَ لَھُمْ﴾ (ابراھیم :۴) ’’ہم نے ہر رسول کو اس کی قوم کی زبان میں بھیجا تاکہ وہ دین کی وضاحت کرے۔ ‘‘ ﴿فَاِنَّمَا یَسَّرْنَاہُ بِلِسَانِکَ لَعَلَّھُمْ یَتَذَکَّرُوْنَ﴾ (الدخان:۵۸) ’’ہم نے قرآن کریم کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان میں اتار کر آسان بنا دیا ہے، تاکہ لوگ اس سے نصیحت حاصل کریں۔‘‘ اہل عرب جن کی طرف اللہ نے قرآن مجیدنازل کیا، مختلف لہجات، متعدد لغات اور بے شمار قسم کی بولیاں بولنے والے تھے۔ اللہ تعالیٰ نے ان کے لغات و لہجات کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف لہجات اورلغات میں قرآن مجیدکو نازل فرمایا۔اگر اللہ تعالیٰ قرآن مجید کو ایک ہی لغت میں نازل کردیتے،جبکہ جن کی طرف قرآن نازل کیا جا رہا تھا وہ مختلف لہجات والے تھے، تو ایک لغت میں نزولِ قرآن نہ صرف تلاوت میں حائل ہوتا،بلکہ اس سے حصول ِہدایت میں بھی آڑے آتا،کیونکہ انسان کے لیے مشکل ہے کہ وہ اپنی مادری زبان کوچھوڑے،کیونکہ وہ بچپن سے اسی زبان اور لب و لہجہ میں بات کرتا چلا آرہا ہوتا ہے۔یہ لغت اس کی طبائع
Flag Counter