Maktaba Wahhabi

72 - 150
’’سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حم والی سورتوں میں سے کوئی سورت سکھائی، میں مسجد میں گیا اورایک آدمی سے کہاکہ وہی سورت پڑھو۔ جب اس نے پڑھناشروع کیا تو وہ ایسے حروف (لہجات) میں پڑھنے لگا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے نہیں پڑھائے تھے۔ جب میں نے کہا کہ تو نے یہ کہاں سے پڑھے ہیں تو اس نے جواب دیا کہ مجھے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہی ایسے پڑھایا ہے۔ ہم اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور معاملہ بیان کیا، تو غصہ کی وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا چہرہ مبارک کا رنگ متغیر ہوگیا اورفرمایا: تم سے پہلوں کو اسی اختلاف نے ہلاک کیا۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کوئی سرگوشی فرمائی، تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے لوگوں کو مخاطب ہو کر کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں: جیسے تمہیں پڑھایا جاتا ہے، ویسے ہی پڑھو۔سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ پھر ہم وہاں سے چل دیئے اورہم میں سے ہر ایک اپنے ساتھی کی قراء ت سے قطع نظر اپنی پڑھی ہوئی قراء ت کے مطابق پڑھتا تھا۔ اسے امام ابن حبان رحمہ اللہ اور امام حاکم رحمہ اللہ نے نقل کیا ہے۔‘‘ نویں حدیث ((عَنْ زَیْدِ بْنِ أَرْقَمَ رَضِیَ اللّٰه عَنْہُ قَالَ جَآئَ رَجُلٌ إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم فَقَالَ: أَقْرَأَنِی ابْنُ مَسْعُوْدٍ سُوْرَۃً أَقْرَأَنِیْہَا زَیْدٌ وَأَقْرَأَنِیْہَا أُبَیُّ بْنُ کَعْبٍ فَاخْتَلَفَتْ قِرَائَاتُہُمْ فَبِقراءۃ أَیِّہِمْ آخُذُ؟ فَسَکَتَ رَسُوْلُ اللّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم وَعَلِیٌّ إِلٰی جَنْبِہٖ فَقَالَ عَلِیٌّ لِیَقْرَأَ کُلُّ إِنْسَانٍ مِّنْکُمْ کَمَا عُلِّمَ فَإِنَّہٗ حَسَنٌ جَمِیْلٌ۔رواہ ابن جریر الطبری،والطبرانی۔)) ’’حضرت زیدبن ارقم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک آدمی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یارسول اللہ! مجھے ایک ہی سورت تین مختلف اشخاص یعنی ابن مسعود رضی اللہ عنہ ، ابی بن کعب رضی اللہ عنہ اور زیدبن ثابت رضی اللہ عنہ نے پڑھائی ہے، لیکن
Flag Counter