Maktaba Wahhabi

35 - 150
طرح دو واؤں کے ساتھ (واوصی) لکھا ہوا دیکھا ہے۔امام نافعl اور امام ابن عامر شامی رحمہ اللہ کی قراء ت بھی دو واؤں کے درمیان ہمزہ سے (واوصی) ہے، جبکہ باقی تمام مصاحف میں (ووصی) بغیر ہمزہ کے لکھی ہے اور باقی قراء کی قراء ت بھی اسی کے مطابق بغیر ہمزہ کے ہے۔ امام ابن عاشر الاندلسی رحمۃ اللہ علیہ ’الاعلان‘ میں فرماتے ہیں: ((اَوْصٰی خُذَا لِلْمَدَنِیَّیْنِ وَشَامٍ۔)) ’’مدنیین اور شامی کے لئے اوصی کو لازم پکڑ۔‘‘ امام شاطبی رحمہ اللہ ’شاطبیہ ‘ میں فرماتے ہیں: ((اَوْصٰی بِوَصّٰی کَمَا اعْتَلَا۔)) ’’وصی کوا وصی کے ساتھ نافع اور شامی نے پڑھا ہے۔‘‘ سورۃ آل عمران ۱۔ آیت مبارکہ ﴿وَسَارِعُوْٓا اِلٰی مَغْفِرَۃٍ مِّنْ رَّبِّکُمْ﴾ (آل عمران:۱۳۳) اہل مکہ اور اہل عراق کے مصاحف میں (وسارعوا) سین سے قبل واؤکے ساتھ ہے اور امام ابن کثیر مکی، امام ابوعمرو بصری، امام عاصم، امام حمزۃاورامام کسائی رحمہم اللہ کی قراء ت اسی کے مطابق واؤ کے ساتھ (وسارعوا) ہے۔ جبکہ اہل مدینہ اور اہل شام کے مصاحف میں (سارعوا) واؤ کے بغیرہے اور امام نافع رحمہ اللہ اور امام ابن عامر شامی رحمہ اللہ کی قراء ت بھی اسی کے مطابق ہے۔ امام ابن عاشر الاندلسی رحمہ اللہ ’الاعلان‘میں فرماتے ہیں: ((وَالْمَکِّ وَالْعِرَاقِ وَاوًا سَارِعُوْا۔)) ’’مکی اور عراقی مصاحف میں (سارعوا) واؤ کے ساتھ مکتوب ہے۔‘‘ امام شاطبی رحمہ اللہ ’شاطبیہ ‘ میں فرماتے ہیں: ((قُلْ سَارِعُوْا لَا وَاوَ قَبْلُ کَمَا انْجَلَا۔))
Flag Counter