Maktaba Wahhabi

23 - 150
قرآن مجید اور قراء ات قرآنیہ کے بارے میں مستشرقین کا نقطۂ نظر: مستشرقین کا خیال ہے کہ تمام علمائے اسلام اور قراء کرام جھوٹے اور افترا پرداز ہیں، جنہوں نے رسم عثمانی سے ہر وہ قراء ت اور روایت نکال لی ہے، جس کا اس کے رسم سے نکلنے کا احتمال تھا۔ مستشرقین کا اولین مقصود یہ ہے کہ وہ کسی طرح اللہ کی محفوظ کتاب قرآن مجید کے بارے میں لوگوں کے دلوں میں شکوک و شبہات پیدا کردیں اور اللہ کے اس وعدے کو جھوٹا ثابت کردیں جو اس نے قرآن مجید کی حفاظت کے حوالے سے اپنے ذمہ لیا ہے اور قرآن کی آیت مبارکہ ﴿لَا یَاْتِیْہِ الْبَاطِلُ مِنْ بَیْنِ یَدَیْہِ وَلَا مِنْ خَلْفِہٖ﴾ (حٰمٓ السجدۃ: ۴۲) ’’باطل اس قرآن کے نہ آگے سے آسکتا ہے نہ پیچھے سے‘‘ کو جھٹلادیں۔ نیز وہ یہ بھی چاہتے ہیں کہ جیسے ان کی کتابوں کے بارے میں ان پر مسلمانوں کی طرف سے یہ تہمت لگائی جاتی ہے کہ انہوں نے اپنی کتابوں کو تبدیل کردیا ہے وہ یہی الزام مسلمانوں پر بھی ان کی کتابوں کے بارے میں لگائیں۔[1]
Flag Counter