Maktaba Wahhabi

903 - 609
مرا دلیا ہے تو بھی جنت کی نہر کو اس میں داخل کیا ہے۔لیکن کسی ایک مفسر نے بھی ’الکوثر‘ سے خانہ کعبہ اور اس کا روحانی ماحول مراد نہیں لیا۔یہ معنیٰ صر ف مولانا فراہی رحمہ اللہ کی انفرادیت ہے۔ 3۔تفسیر سورۂ فیل مولانا حمیدالدین فراہی رحمہ اللہ نے سورۂ فیل کی تفسیر میں جمہور مفسرین سے ہٹ کر ایک منفرد رائے قائم کی ہے۔ان کی رائے میں لشکر ابرہہ پر اہلِ مکہ نے پتھر پھینکے تھے اور ان کا مقابلہ کیاتھا او رپرندے ان پر سنگ باری کرنے نہیں بلکہ ان کی لاشوں کوکھانے کیلئے آئے تھے۔جبکہ جمہور مفسرین کے نزدیک اہلِ مکہ نے لشکر ابرہہ کا مقابلہ کرنے کی بجائے پہاڑوں میں پناہ لینے میں ہی عافیت سمجھی اور پرندے اللہ عزو جل نے ان پر عذاب بناکر بھیجے تھے۔جن کی چونچوں او رپنجوں میں پتھر تھے۔وہ جس ہاتھی اور سوار پر پتھر پھینکتے تھے وہ وہیں نیست و نابود ہوجاتا تھا۔ موقف فراہی رحمہ اللہ سورۂ فیل کی تفسیر میں مولانا فراہی رحمہ اللہ کا موقف یہ ہے کہ لشکر ابرہہ پر اہلِ مکہ نے پتھر پھینکے تھے اور لشکر سے بھرپور مقابلہ کیا تھا۔مولانا فرماتے ہیں: ’’بعینہٖ یہی صورت واقعۂ فیل میں بھی نظر آتی ہے۔قریش سنگ باری کرکے ابرہہ کی فوج کو،خانۂ کعبہ سے دفع کررہے تھے۔اللہ عزو جل نے اسی پردہ میں،ان پر آسمان سے سنگباری کردی۔چنانچہ جس طرح غزوۂ بدر کی سنگباری کو اس نے اپنی طرف منسوب کیا ہے:﴿وَلَكِنَّ اللّٰهَ رَمَى﴾اسی طرح یہاں کفار کوکھانے کے بھس کی طرح بنا دینا بھی اپنی قوتِ قاہرہ کی طرف منسوب کیا ہے۔ظاہر ہے کہ یہ ایک عظیم الشّان معجزہ ہے،کیونکہ قریش کیلئے ابرہہ کے لشکر گراں کو پارہ پارہ کر دینا تو درکنار اسکو پیچھے ہٹا دینا بھی آسان نہ تھا۔‘‘[1] مشہور روایت یہ ہے کہ پرندے اصحابِ فیل کو سنگسار کرنے کیلئے بھیجے گئے تھے لیکن اس کے برعکس مولانا فراہی رحمہ اللہ کا موقف یہ ہے کہ وہ سنگ باری کرنے نہیں بلکہ ان کی لاشوں کو کھانے کیلئے آئے تھے۔[2] جہاں تک ان روایات کا تعلّق ہے جن میں یہ بات صراحت سے موجود ہے کہ پرندے اصحابِ فیل کو سنگسار کرنے آئے تھے تو مولانا ان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا آپس میں تعارض واضح کرتے ہیں اور پھر ان میں ایک روایت کو ترجیح دیتے ہیں،فرماتے ہیں: ’’ہمارا یہ دعویٰ چونکہ مشہور روایت کے بالکل خلاف ہے اس وجہ سے ضرورت ہے کہ ہم روایات پر تفصیل کے ساتھ بحث کریں۔روایات پر غور کرنے سے ہمارے سامنے دو فریق آتے ہیں اور دونوں فریق واقعہ کی تصویر دو مختلف طریقوں سے کھینچتے ہیں۔ان میں سے کسی ایک رائے کو ترجیح دینے سے پہلے ضروری ہے کہ دونوں کے مختلف فیہ پہلوؤں کو الگ الگ دیکھ لیا جائے۔ ایک فریق کے بیانات یہ ہیں:1۔چڑیاں شکاری قسم کی اور بڑے قد کی تھیں۔2۔ان کے رنگ اور صورتیں اس اس طرح کی
Flag Counter