Maktaba Wahhabi

870 - 609
’’مفردات قرآن کے معانی معلوم کرنے کیلئے تو لغت کی طرف رجوع ہو سکتا ہے،مگر کسی آیت کے مفہوم کو متعین کرنے کیلئے بہرحال وحی الٰہی اور سنت کی طرف رجوع سے چارۂ کار نہیں ہے۔‘‘ ان تصریحات کی روشنی میں یہ کہنا صحیح ہوگا کہ مواردِ استعمال کا تتبع کسی حد تک مفرداتِ قرآن کے معانی حل کرنے اور سمجھنے میں تو معاون ہو سکتا ہے اور ہے،تاہم یہ ایسا ذریعہ نہیں کہ تفسیر کے دوسرے سر چشموں سے بے نیاز کر سکے۔یہی وجہ ہے کہ جن علماء نے تفسیر میں لغت ومحاروات سے استفادہ کیا ہے اور لغوی تشریحات کیلئے شواہد تک کو چھان مارا ہے،انہوں نے بھی اپنی تفسیروں میں سنت اور اقوال صحابہ سے اعتناء کیا ہے،بلکہ ان کو مقدّم رکھا ہے اور احادیث اور اقوال صحابہ سے مدد حاصل کی ہے۔ لغوی اور شرعی معنیٰ میں تعارض کی صورت میں معیار سنّت اور لغت دونوں کی تفسیر قرآن میں واضح اہمیت موجود ہے۔سنت کی اس لیے کہ وہ قرآن کی تبیین اور تفسیر ہے اور لغت کی اس لیے کہ وہ قرآن کی زبان ہے۔اس بات میں نہ تو دو رائے ہیں اور نہ ہی ہونے کی توقّع ہے۔لیکن غور طلب بات یہ ہے کہ باہمی تعارض کی صورت میں دونوں میں سے ترجیح کسے حاصل ہو گی ؟ اس سلسلے میں علمائے اُمت نے سنتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کو قرآن کی شارح کی حیثیت سے تسلیم کیا ہے اور کیوں نہ کیا جائے کہ آیتِ کریمہ﴿وَأَنْزَلْنَا إِلَيْكَ الذِّكْرَ لِتُبَيِّنَ لِلنَّاسِ[1] میں قرآن کی تبیین کو اہم ترین فریضہ رسالت بتلایا گیا ہے۔اس بنا پر علمائے اسلام نے سنتِ نبوی کی تدوین میں خصوصی دلچسپی لی اور اس کی حجیت سے انکار کو در اصل تفسیر بالرّائے کا دروازہ کھولنے کے مترادف قرار دیا ہے۔محقق علماء نے ایسے لوگوں کی تردید کرتے ہوئے سنت کی اہمیت کو واضح کیا ہے اور قرآن فہمی کیلئے اس کو لازم قرار دیا ہے۔امام شافعی رحمہ اللہ الرّسالة میں لکھتے ہیں: ’’آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے جو بھی فیصلہ فرمایا ہے،وہ قرآن سے سمجھ کر ہی صادر فرمایا۔‘‘[2] اس بنا پر علماء نے تفسیر قرآن میں قرآن کے بعد سنت کی طرف رجوع کو لازم قرار دیا ہے۔امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ قرآن فہمی پر بحث کے دوران لکھتے ہیں: "فإن أعياك ذلك فعليك بالسّنة،فإنها شارحة للقرآن وموضّحة له. " [3] کہ اگر قرآن کی تفسیر قرآن سے نہ ملے تو سنت کی طرف رجوع کیا جائے کیونکہ سنت قرآن کی شارح اور اسے واضح کرنے والی ہے۔ اس بنا پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَلَا إِنِّي أُوتِیتُ الْقُرْآنَ وَمِثْلَهُ مَعَهُ))یعنی:السنّة. [4]
Flag Counter