Maktaba Wahhabi

830 - 609
اس کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس کی تکریم کیا کرتے تھے او رجب بھی اسے دیکھتے کہتے،(مرحبا بمن عاتبنی فيه ربی)کہ خوش آمدید ایسے شخص کو جس کی وجہ سے میرے رب نے مجھے ڈانٹا۔اس سے پوچھتے(هل من حاجته)کہ کیا کوئی حاجت ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دو مرتبہ ان کو مدینہ کانگران مقرر کیا۔سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے انہیں جنگ قادسیہ والے دن زرہ پہنے ہوئے دیکھا اور اس وقت ان کے ہاتھ میں سیاہ جھنڈا تھا۔[1] امام ابن عطیہ رحمہ اللہ اس سورۃ کی تفسیر میں لکھتے ہیں: "العبوس،تقطب الوجوه وار بداده عند كراهية أمر،وفي مخاطبته بلفظ الغائب مبالغة فى العتب لأن في ذلك بعض الأعراض،وقال كثير من العلماء وابن زيد وعائشه وغيرها من الصحابةن لو كان رسول اللّٰه صلى اللّٰه عليه وسلم كا تما شيئا من الوحى لكتم هذه الآيات،و آيات قصة وزينب بنت جحش" ’’العبوس‘‘ کا معنی ہے کسی امر کی ناپسندیدگی کے وقت چہرے پر تیوری چڑھانا اور اس کے خطاب میں غائب کا صیغہ لانا عتاب میں مبالغہ ہے۔کیونکہ اس میں بھی اعراض کا کچھ شائبہ پایا جاتا ہے۔متعدد اہل علم،ابن زید اور سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا و دیگر صحابہ رضی اللہ عنہم یہ فرماتے ہیں اگر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم وحی میں سے کچھ چھپاتے تو ان آیات مبارکہ اور حضرت زینب رضی اللہ عنہا و زید رضی اللہ عنہ کے قصے والی آیات مبارکہ کو ضرور چھپا لیتے۔[2] تفسیر سورہ ذاریات مولانا حمید الدین فراہی رحمہ اللہ نے سورہ ذاریات کا ایک عمود(نظم)بنایا ہے اور اس میں اقوام کی تباہی میں ہواؤں کے کردار پر تفصیلی گفتگو کی ہے۔ان کے نزدیک قوم لوط،قوم نوح اور قوم فرعون پر عذاب ہوا کے ذریعہ آیا تھا۔وہ قوم لوط پر برسنے والی پتھروں کی بارش کوبھی ہوا کا ہی شاخسانہ قرار دیتے ہیں۔نیز ان کا مؤقف ہے کہ جب موسی علیہ السلام دریائے قلزم پر آئے تو اللہ عزو جل نے ہوا کے ذریعے ہی اس کا سارا پانی خشک کردیا اورموسی علیہ السلام پار گزر گئے۔طوفان نوح کے بارے میں ان کا خیال ہے کہ ہوا نے سمندری پانی کو اٹھا کر خشکی پرپھینک دیا تھا جس سے سیلاب آگیا جبکہ جمہور مفسرین کے نزدیک ان تمام اقوام پر آنے والے عذابوں کی تفصیلات مختلف ہیں۔جن کابیان آگے آرہا ہے۔ مؤقف فراہی رحمہ اللہ جیسا کہ پہلے گذر چکا ہے کہ مولانا حمید الدین فراہی رحمہ اللہ تفسیر قرآن میں نظم قرآن(جس کو وہ عمود کا نام دیتے ہیں)کا بڑا خیال رکھتے ہیں۔انہوں نے اپنے اسی اصول کے تحت سورہ ذاریات کا ایک عمود قائم کیا ہے اور اس میں ہواؤں کے ذریعے جزاوسزا کے کردار پر
Flag Counter