Maktaba Wahhabi

704 - 609
ہاتھ‘ سے مقید فرما دیا۔سیدنا ابن مسعود کی قراءت میں ہے:فَاقْطَعُوا أَیْمَانَهُمَا[1] 5۔غریب الفاظ کی تشریح حدیث سے تفسیر قرآن کا ایک انداز یہ بھی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم قرآن میں وارد شدہ لفظ کی تشریح فرمایا کرتے تھے،مثلاً آپ نے فرمایا کہ﴿الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ ﴾سے مراد یہود اور﴿الضَّالِّينَ ﴾سے نصاریٰ مراد ہیں۔[2] 6۔زائد احکام شرحِ قرآن کا طریقہ یہ بھی ہے کہ آپ1 نے کئی ایسے احکام بیان کئے ہیں،جو قرآن میں بیان کردہ احکامات سے زیادہ تھے،مثلاً:1۔پھوپھی وبھتیجی اورخالہ وبھانجی کوبیک وقت نکاح میں رکھنے کی حرمت،[3] 2۔صدقۂ فطر کا حکم،[4] 3۔شادی شدہ زانی کو سنگسار کرنے کاحکم،[5] 4۔وراثت میں دادی کا حصّہ،[6] 5۔دو گواہوں کی غیر موجودگی میں ایک گواہ اورقسم کی بنا پر مدّعی کے حق میں فیصلہ کرنا۔[7] وغیرہ وغیرہ 7۔ناسخ ومنسوخ کی نشاندہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ناسخ ومنسوخ آیات کی نشاندہی بھی فرمائی،مثلاً قرآنِ کریم نے آیات میراث میں وصیت کی عمومی اجازت دی،[8] لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے وارث کے حق میں وصیّت کو منسوخ فرما دیا۔[9]
Flag Counter