Maktaba Wahhabi

660 - 609
وحثّ الناس عليه. وذلك سلّم إلی نهاية السّعادة هو الفوز بمرضاة الربّ والإیفاء بالعهد الفطري والعبودية والرضی والطمأنینة بها. وبالجملة هو تحقیق الإیمان والإسلام وتکمیل الفطرۃ الإنسانية التی سجدت لها الملائكة،وتلك هي الدّرجة العُلیا من هذا السلّم. [1] 19۔دیوان أبي أحمد الأنصاري یہ مولانا فراہی رحمہ اللہ کا عربی دیوان ہے جسے انہوں نے اپنی زندگی میں جمع کر کے دیوان کی شکل دے دی تھی۔اس میں مولانا کا وہ مشہور قصیدہ بھی ہے جو انہوں نے طرابلس کے خونین حوادث پر لکھا تھا اور جس کا ایک ایک شعر جونِ جگر سے لکھا گیا ہے۔مولانا کا یہ قصیدہ جب شیخ سنوسی نے سنا تو ان کی آنکھیں اشکبار ہو گئیں،اسی طرح کی چیزوں کے سبب سے ایک زمانہ میں انگریزی حکومت کی سی آئی ڈی مولانا پر مستقلاً مسلط رہا کرتی تھی۔ اس دیوان کی سب سے قدیم شہادت ڈاکٹر تقی الدین ہلالی کی ہے،لکھتے ہیں: "وللشيخ المذكور(حميد الدين)ديوان شعر سمعته منه،بليغ مؤثر في استنهاض همم المسلمين وبثّ الحياة في قلوبهم وذكر عداء الأفرنج لهم وذكر حرب طرابلس والحراب الكبرى." [2] 20۔رسالۂ آخرت 32 صفحات پر مشتمل اس رسالہ میں آخرت سے متعلق مولانا فراہی رحمہ اللہ کی یاد داشتوں اور تحریروں کو ان کی مختلف تصنیفات سے اَخذ کر کے پیش کیا گیا ہے۔دیگر عقائد کی بحثوں کے علاوہ اس رسالہ میں آخرت کے ثبوت پر قوی دلائل وشواہد قائم کیے گئے ہیں۔ یہ رسالہ 2003ء میں دائرہ حمیدیہ سے شائع ہوا۔ 21۔رسالۂ توحید اس رسالہ میں توحید کے متعلّق مضامین مولانا فراہی رحمہ اللہ کی تفسیر سورۂ اخلاص اور دیگر بعض تحریروں سے ماخوذ ہیں۔اس کے کل صفحات اٹھارہ ہیں۔یہ دائرہ حمیدیہ سے شائع ہوا،اس کی قیمت 4 روپے ہے،اس کے علاوہ دیگر معلومات نہیں دی گئیں۔ 22۔رسالة في إصلاح النّاس اصلاً یہ رسالہ عربی زبان میں ہے،اس کا ترجمہ مولانا امین احسن اصلاحی رحمہ اللہ کے قلم سے ’الاصلاح‘ میں شائع ہو چکا ہے۔دائرہ حمیدیہ سے 43 صفحات پر مشتمل یہ ترجمہ 1993ء میں طبع ہوا۔ اس رسالہ میں اصلاحِ عوام کے لئے چند اُصولی مباحث کا اجمالی ذکر ہے۔اس کے مخاطب وہ داعی اور مصلح حضرات ہیں جو دعوت
Flag Counter