Maktaba Wahhabi

1026 - 609
لیکن اس کی جو مثال پیش کی ہے وہ حدیث نہیں،بلکہ تفسیر طبری کے مطابق سیدنا عکرمہ رحمہ اللہ کا قول ہے۔[1] مفرداتِ قرآن کی تشریح حدیث سے مولانا فراہی قرآنی الفاظ کے معنی متعین کرنے میں دیگر نظائر قرآنی اور اشعار جاہلیت سے استشہاد کرنے کے ساتھ ساتھ احادیث کو بھی دلیل کے طور پر پیش کرتے ہیں۔اس کی کچھ مثالیں درج ذیل ہیں: 1۔ آل:قرآن میں لفظ ’آل‘ بہت سی جگہوں پر آیا ہے۔مولانا نے لکھا ہے کہ یہ اہل کی طرح ہے اور اس کا اطلاق اہل خاندان،اعوان اور انصار پر بھی ہوتا ہے۔استشہاد میں نابغہ ذبیانی کا شعر پیش کیا ہے۔پھر درج ذيل آيات ذكر کر کے لکھا ہے: ﴿وَلَقَدْ أَخَذْنَا آلَ فِرْعَوْنَ بِالسِّنِينَ وَنَقْصٍ مِنَ الثَّمَرَاتِ لَعَلَّهُمْ يَذَّكَّرُونَ[2] ﴿إِلَى فِرْعَوْنَ وَمَلَئِهِ[3] ﴿قَالَ الْمَلَأُ مِنْ قَوْمِ فِرْعَوْنَ[4] ولم يذكر لفرعون أولاد،والظّاهر أنه لم يكن له ولد. الآل للقوم. في سورة المؤمن:﴿وَحَاقَ بِآلِ فِرْعَوْنَ سُوءُ الْعَذَابِ[5]وفي سورة الأعراف:﴿وَلَقَدْ أَخَذْنَا آلَ فِرْعَوْنَ بِالسِّنِينَ وَنَقْصٍ مِنَ الثَّمَرَاتِ لَعَلَّهُمْ يَذَّكَّرُونَ [6]... وَدَمَّرْنَا مَا كَانَ يَصْنَعُ فِرْعَوْنُ وَقَوْمُهُ وَمَا كَانُوا يَعْرِشُونَ[7] وكلّ ما ذكر فيه هذه الآيات من العذاب على جميع قوم فرعون. ومثله قوله تعالى:﴿وَإِذْ نَجَّيْنَاكُمْ مِنْ آلِ فِرْعَوْنَ يَسُومُونَكُمْ سُوءَ الْعَذَابِ[8]وأیضا:﴿وَقَالَ لَهُمْ نَبِيُّهُمْ إِنَّ آيَةَ مُلْكِهِ أَنْ يَأْتِيَكُمُ التَّابُوتُ فِيهِ سَكِينَةٌ مِنْ رَبِّكُمْ وَبَقِيَّةٌ مِمَّا تَرَكَ آلُ مُوسَى وَآلُ هَارُونَ تَحْمِلُهُ الْمَلَائِكَةُ[9] أي قوم موسى وهارون عليهما السلام،وحين كلّمهم صموئيل النبي عليه السلام بهذا
Flag Counter