Maktaba Wahhabi

5 - 82
التقدیم تعلیم کا بنیادی ترین عنصر استاد یا معلم ہوتا ہے ۔طالب علم کے فکرونظر اور فہم وبصیرت کا انحصار زیادہ تر استاد کے زاویہ ہائے نگاہ پرہوتا ہے ۔ طالب علم کتابوں سے وہ کچھ اخذ نہیں کرپاتا جووہ صحبت استاد سے حاصل کرتا اور اسی کی روشنی میں مستقبل کی راہیں متعین کرتا ہے۔ لہٰذا استاد کے لیے ضروری ہے کہ وہ جہاں علم وبصیرت کے تمام گوشوں سے شناساہو، وہاں اسے شخصی بلندیوں اور اخلاق وکردار کی رفعتوں کا بھی حامل ہونا چاہیے تاکہ علم وتعلم کا پوراکارخانہ اور استاد ومتعلم کی تمام کاوشیں دنیوی واخروی اعتبار سے ثمر بار ہوسکیں۔اس حوالے سے ’اَلْمُقَوِّمَاتُ الشَّخْصِیَّۃ‘ایک منفرد تالیف ہے جس میں مؤلف نے بجاطور پر ان زاویو ں کو واضح کیا ہے جن کی رو رعایت معلم قرآن وحدیث کے لیے بے حد ضروری ہے ۔ اس کتاب کے عالی قدر مشمولات کے مطالعہ سے پہلے قارئین کے لیے ضروری ہے کہ وہ قرآن وسنت سے مأخوذ اور علماے سلف کی تصریحات کے مطابق چند اصولی ہدایات کو پیش نگاہ رکھیں جو ان شاء اللہ علم وفہم کے اضافہ اور عقل وبصیرت کے تزکیہ وتطہیر کے لیے معاون ثابت ہوں گی ۔ یہ ہدایات درج ذیل ہیں۔ ۱۔ فرائض پر مداومت: ۱۔ سیدناعمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: (( إِنَّ أَہَمَّ أُمُوْرِکُمْ عِنْدِی الصَّلوٰۃُ فَمَنْ حَفِظَہَا وَحَافَظَ عَلَیْہَا حَفِظَ دِیْنَہٗ وَمَنْ ضَیَّعَہَا فَہُوَ لِمَا سِوَاہُ أَضْیَعُ۔))[1] ’’بے شک میرے نزدیک تمہارے اہم ترین امور میں سے نماز ہے جس نے
Flag Counter