Maktaba Wahhabi

14 - 418
عرضِ ناشر قرآن نازل ہوا تو اس نے اپنی فصاحت و بلاغت پر اِترانے اور ساری دنیا کو عجم قرار دینے والے عربوں کے نامور خطیبوں اور شاعروں کو بھی ہکا بکا کر دیا۔ قرآن کی اٹل سچائیاں،دلآویز استدلال،پاکیزہ دعوت اور اس کا حسن بیان دیکھ کر سبھی دنگ رہ گئے۔ بڑے سے بڑے کافر اور مشرک کا دل بھی اندر سے بول اُٹھا کہ یہ کسی بشر کا کلام نہیں ہے۔ یقینًا یہ ایسی بزرگ و برتر نادیدہ ہستی کا کلام ہے جس نے اسے نازل فرما کر حقائق و معارف کے دریچے کھول دیے ہیں۔ قرآن کے محاسن و فضائل بے پایاں ہیں لیکن اس آخری آسمانی کتاب کی سب سے بڑی خوبی اس کی بلند پایہ دعوت اور بناوٹ سے پاک سادہ اور بے تکلف طرز تخاطب ہے جو رہ رہ کر انسان کی عقل وشعور کو جھنجوڑتا ہے اور اُس قادر مطلق کی بندگی کی طرف رہبری کرتا ہے جس نے ہمیں اور اس پوری کائنات کو پیدا فرمایا ۔ قرآن ہمارے سامنے پھیلی ہوئی جانی بوجھی چیزوں کی طرف اشارے کرتا ہے اور ہمارے دل و دماغ سے پوچھتا ہے کہ تم کس کی بندگی کرو گے؟ بنے ہوئے مظاہر کو پوجو گے یا اِن کے بنانے والے مقدس پروردگار کے آگے سر جھکاؤ گے؟ اگر تم اس فانی دنیا کی عارضی لذتوں میں گم رہنا چاہتے ہو تو معاملہ دوسرا ہے!… لیکن اگر تم اپنے مالکِ حقیقی کی بندگی کرنے اور فلاح پانے کے آرزو مند ہو تو راستہ بالکل سیدھا اور صاف ہے اور وہ یہ ہے کہ میری بات مانو۔ میں اللہ کی کتاب ہوں ، میں اللہ کا کلام ہوں میں ھُدًی للمتقین ہوں۔ میں امام مبین ہوں، میں
Flag Counter