Maktaba Wahhabi

50 - 172
بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((وَالَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِہٖ مَا أُنْزِلَتْ فِي التَّوْرَاۃِ،وَ لَا فِي الْاِنْجِیْلِ،وَلَا فِي الزَّبُوْرِ،وَلَا فِي الْفُرْقَانِ مِثْلُہَا،وَاِنَّہَا سَبْعٌ مِّنَ الْمَثَانِيْ وَ الْقُرْآنُ الْعَظِیْمُ الَّذِيْ أُعْطِیْتُہٗ)) (صحیح سنن أبي داود:۱۳۱۰،سنن الترمذي،أبواب فضائل القرآن:۳.۲۳۱۱) ’’اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے،سورہ فاتحہ جیسی سورت نہ تورات میں نازل کی گئی،نہ انجیل میں،نہ زبور میں اور نہ ہی فرقانِ حمید میں۔یہ سات آیتیں ہیں جو بار بار پڑھی جاتی ہیں اور یہی’’قرآنِ عظیم‘‘ ہے جو مجھے دیا گیا ہے۔‘‘ قرآنِ مجید کا نچوڑ: صحیح بخاری کی ایک حدیث میں اسے ہی’’قرآنِ عظیم‘‘ کا نچوڑ قرار دیا گیا ہے۔چنانچہ صحیح بخاری میں حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أُمُّ الْقُرْآنِ ہِيَ السَّبْعُ الْمَثَانِيُ وَ الْقُرْآنُ الْعَظِیْمُ)) (صحیح البخاري،کتاب فضائل القرآن:۴۷۰۴) ’’ام القرآن(سورۂ فاتحہ)ہی سبع مثانی ہے،اور یہی’’قرآن عظیم‘‘(کا نچوڑ)ہے۔‘‘ جو مانگو سو پاؤ: سورہ فاتحہ پڑھنے والے کو اللہ تعالیٰ منہ مانگی مرادیں دیتا ہے۔چنانچہ صحیح مسلم،سنن اربعہ اور مسند احمد کی ایک حدیثِ قدسی میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا:
Flag Counter