Maktaba Wahhabi

48 - 172
اپنی اولاد کو قرآنِ مجید کی تعلیم دلوانے کی عظمت وفضیلت: اپنی اولاد کو قرآن مجید کی تعلیم دلوانے والے والدین کو قیامت کے روز دو ایسے قیمتی لباس پہنائے جائیں گے جن کے سامنے دنیا و ما فیہا کی ساری دولت ہیچ ہوگی۔اور قرآنِ مجید زبانی یاد کرنے والے کی جنت میں تاجپوشی کی جائے گی۔اس کے دائیں ہاتھ میں جنت کی بادشاہت کا پروانہ اور بائیں ہاتھ میں جنت میں ہمیشہ رہنے کا پروانہ عطا کیا جائے گا۔چنانچہ مسند احمد و معجم طبرانی کبیر میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’قیامت کے روز قرآنِ مجید ایک تھکے ماندے آدمی کی شکل میں اپنے پڑھنے والے کے پاس آئے گا اور پوچھے گا:’’مجھے پہچانتے ہو؟ میں ہی وہ ہوں جس نے تجھے راتوں کو جگایا اور تجھے گرمی میں پیاسا رکھا،بیشک ہر تجارت کرنے والا اپنی تجارت کا ثمر حاصل کرنا چاہتا ہے،آج میں دوسرے(نیکی کے)تاجروں کو چھوڑ کر تیرے پاس آیا ہوں: ((فَیُعْطَی الْمُلْکَ بِیَمِینِہٖ وَ الْخُلْدَ بِشِمَالِہٖ وَیُوْضَعُ عَلـٰی رَأْسِہٖ تَاجُ الْوَقَارِ،وَیُکْسـٰی وَالِدَاہُ حُلَّتَیْنِ لَا تَقُوْمُ لَہُمُ الدُّنْیَا وَمَا فِیْہَا)) ’’(قرآن کی سفارش پر)پڑھنے والے کو دائیں ہاتھ میں بادشاہی دی جائے گی اور بائیں ہاتھ میں ہمیشگی کا پروانہ عطا کیا جائے گا۔اس کے سر پر عزت ووقار کا تاج رکھا جائے گا اور اس کے والدین کو دو قیمتی لباس پہنائے جائیں گے جن کے مقابلے میں دنیا وما فیہا کی ساری دولت ہیچ ہوگی۔‘‘ ’’قاری کے والدین عرض کریں گے:اے ہمارے رب! ہماری یہ عزت افزائی کس عمل کے بدلے میں ہوئی ہے؟ انھیں جواب دیا
Flag Counter