Maktaba Wahhabi

138 - 172
‘’جو شخص سونے سے پہلے سورۃ البقرہ کی آخری دو آیات پڑھ لے وہ اس کے لیے(ہر تکلیف،شر اور خطرے سے بچنے کے لیے)کافی ہوں گی۔‘‘ 8۔حاجات کا پورا ہونا: قرآن کریم کی تلاوت کرنے والوں کی ہر مراد اللہ تعالیٰ پوری کرتا ہے۔چنانچہ صحیح مسلم میں حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ایک مفصل حدیث میں ایک فرشتے کے الفاظ پر مبنی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشادِ مبارک ہے: ((أَبْشِرْ بِنُوْرَیْنِ أُوْتِیتَہُمَا لَمْ یُؤْتَہُمَا نَبِيٌّ قَبْلَکَ،فَاتِحَۃُ الْکِتَابِ وَ خَوَاتِیمُ سُوْرَۃِ الْبَقَرَۃِ،لَنْ تَقْرَأَ بِحَرْفٍ مِّنْہُمَا اِلَّا أُعْطِیْتَہٗ)) (صحیح مسلم،فضائل القرآن:۱۸۷۷) ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دو نور مبارک ہوں۔آپ سے پہلے یہ نور کسی نبی کو عطا نہیں کیے گئے:1فاتحۃ الکتاب،اور 2سورۃ بقرۃ کی آخری(دو)آیات۔آپ انھیں پڑھیں گے تو آپ کو مانگی ہوئی ہر چیز ضرور دی جائے گی۔‘‘ اسی طرح صحیح مسلم،سنن اربعہ اور مسند احمد میں حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ایک حدیث میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ سورت فاتحہ پڑھ کر اللہ سے جو کچھ طلب کیا جائے اللہ تعالیٰ عطا فرماتا ہے۔چنانچہ حدیث قدسی میں ہے کہ سورت فاتحہ میں مذکور دعائوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: ((ہَذَا لِعَبْدِيْ وَلِعَبْدِيْ مَا سَأَلَ))(صحیح مسلم:۸۷۸) ’’یہ میرے بندے کے لیے ہے اور میرا بندہ جو مانگے وہ اسے ملے گا۔‘‘
Flag Counter