Maktaba Wahhabi

114 - 172
قرآنِ کریم؛ نورِ الٰہی اللہ تعالیٰ نے سورۃ النساء میں ارشاد فرمایا ہے: }یٰٓاَیُّھَا النَّاسُ قَدْ جَآئَ کُمْ بُرْھَانٌ مِّنْ رَّبِّکُمْ وَ اَنْزَلْنَآ اِلَیْکُمْ نُوْرًا مُّبِیْنًا}[النساء:۱۷۴] ’’لوگو! تمھارے پروردگار کی طرف سے تمھارے پاس(روشن)دلیل آ چکی ہے اور ہم نے(کفر اور ضلالت کااندھیرا دُور کرنے کو)تمھاری طرف چمکتا ہوا نور بھیج دیا ہے۔‘‘ اسی طرح سورت ابراہیم کی پہلی آیت میں فرمانِ الٰہی ہے: }الٓرٰ کِتٰبٌ اَنْزَلْنٰہُ اِلَیْکَ لِتُخْرِجَ النَّاسَ مِنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوْرِ بِاِذْنِ رَبِّھِمْ اِلٰی صِرَاطِ الْعَزِیْزِ الْحَمِیْدِ}[إبراہیم:۱] ’’الٓر۔(یہ)ایک(پرنور)کتاب(ہے)اس کو ہم نے تم پر اس لیے نازل کیا ہے کہ لوگوں کو اندھیرے سے نکال کر روشنی کی طرف لے جاؤ(یعنی)ان کے رب کے حکم سے غالب اور قابلِ تعریف(اللہ کے)راستے کی طرف۔‘‘ قرآنِ کریم کو’’نور‘‘ اس لیے کہا گیا ہے کہ یہ حق کو روشن کرتا ہے اور جہالت،شک،شرک،کفر،برے اخلاق اور طرح طرح کے گناہوں کی ظلمتوں کو علم،ایمان اور اخلاقِ حسنہ کے نور میں تبدیل کرتا ہے،لہٰذا جس مقصد کے لیے
Flag Counter