Maktaba Wahhabi

7 - 194
عرض مترجم الحمدللّٰہ رب العالمین والصلاۃ والسّلام علی سیدالأنبیاء والمرسلین،نبینا محمد صلي اللّٰه عليه وسلم وعلی آلہ وصحبہ أجمعین ومن تبعھم بإحسان إلی یوم الدین، أمّا بعد: شریعت اسلامیہ میں علوم قرآنیہ کو وہ خاص اہمیت حاصل ہے جو کتاب الٰہی کو دوسری کتابوں پر، کیونکہ اس علم جلیل کاتعلق بالواسطہ یا بلاواسطہ کتابِ مجید فرقانِ حمید کے ساتھ ہے۔ اسی لیے اہل قرآن کو حدیث مبارک کی روشنی میں ’’أہل اللّٰہ وخاصتہ‘‘ کے امتیاز سے نوازا گیاہے۔ قرآن مجیداپنے الفاظ وبیان کے اعجاز کا زندہ وجاویدمظہر ہے۔اس کی قراءت وتلاوت دوسرے علوم سے ا س لیے بھی ممتازاورجداگانہ حیثیت کی حامل ہے کہ یہ علم روایت واسانیدسے زیادہ تواترکے ساتھ بالمشافہہ ہم تک نقل ہوتاآرہاہے۔اس لیے کہاجاسکتاہے کہ اس کواسانیداحادیث کے پیمانوں پہ پرکھنااس کے تواتر میں کمزوری پیداکرنے کے مترادف ہے اوریہی بنیادی وجہ ہے کہ علم حدیث میں شغف رکھنے والے بہت سے جیدعلماء جوشایدفنِ قرات میں وہ یدِطولیٰ نہیں رکھتے جوعلم حدیث میں رکھتے ہیں اس فن میں بھی جرح وتعدیل کے وہ ضوابط دیکھناچاہتے ہیں جواحادیث میں ہوتے ہیں جس کالازمی نتیجہ یہ ہے کہ وہ علم قرائات میں تاویلات فاسدہ کی توجیہات کرتے نظرآتے ہیں۔ سبعہ أحرف کی وضاحت و مرادمیں اور کبھی تکبیرات وصدق اللّٰہ العظیم جیسے موضوعات میں بدعت کے فتوے صادرکرتے ہیں اسی سلسلہ کی ایک کڑی فضیلۃالشیخ بکرابوزیدرحمہ اللہ کی کتاب ’’بِدَعُ الْقُرَّاء‘‘ ہے جس میں بہت سے حقائق کی ساتھ ساتھ کچھ ایسے ہی امورپربدعت کاحکم بھی لگایاگیاہے۔ اللہ تعالیٰ رحم فرمائے اس کتاب ’’سنن القراء ومناہج المجوّدین‘‘ کے
Flag Counter