Maktaba Wahhabi

51 - 244
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ نزع کے وقت میں اپنے باپ کے سرہانے گئی تو یہ شعر پڑھا۔ ترجمہ! ’’جس کے آنسوہمیشہ رکے ہیں، ایک دن وہ بھی بہہ جائیں گے۔ہرسوارکی ایک منزل ہوتی ہے اور ہر پہننے والے کو ایک کپڑا دیا جاتا ہے۔ ‘‘ فرمایا:بیٹی اس طرح نہیں، حق بات اسی طرح ہے، جس طرح اللہ تعالیٰ نے فرمائی ہے۔ وَجَاءَتْ سَكْرَةُ الْمَوْتِ بِالْحَقِّ ذَلِكَ مَا كُنْتَ مِنْهُ تَحِيدُ (موت کی بے ہوشی کا صحیح وقت آ گیا، یہ وہ ساعت ہے جس سے تم بھاگتے تھے۔ ) انتقال پاک پاک زندگی کا خاتمہ اس کلام پاک پر ہوا۔ رَبِّ تَوَفَّنِي مُسْلِمًا وَأَلْحِقْنِي بِالصَّالِحِينَ (اے اللہ!مجھے مسلمان اٹھا اور اپنے نیک بندوں میں شامل کر) جب روح اقدس نے پرواز کی تو 22جمادی الآخر13ھ تاریخ تھی۔ دو شنبہ کا دن، عشاء اور مغرب کا درمیانی وقت، عمر شریف 63 سال تھی۔ ایام خلافت 2سال 3مہینے اور 11دن۔ آپ کی زوجہ محترمہ حضرت اسماء بنت عمیس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے غسل دیا۔ حضرت عبدالرحمن بن بو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ جسم اطہر پر پانی بہاتے تھے۔ حضرت فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نماز جنازہ پڑھائی۔ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم)کے مرقد مبارک کے ساتھ قبر شریف اس طرح کھودی گئی کہ آپ سرمبارک حضرت رحمۃ العالمین صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے دوش پاک کے ساتھ رہے اور قبروں کے تعویز برابر برابر آ جائیں۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ، حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے میت پاک کو آغوش لحد میں اتارا اور ایک ایسی برگزیدہ شخصیت
Flag Counter