Maktaba Wahhabi

88 - 90
رَئُ وْفٌ رَّحِیْمٌ﴾[الحشر:۱۰] ترجمہ:’’اور(مالِ فئے)ان لوگوں کے لئے بھی ہے جو ان کے بعد آئے،وہ(دعا)کرتے ہوئے کہتے ہیں:اے ہمارے رب ! ہمیں معاف کردے اور ہمارے ان بھائیوں کو بھی جو ہم سے پہلے ایمان لاچکے ہیں،اور ہمارے دلوں میں ایمان والوں کے لئے کینہ نہ پیدا کر،اے ہمارے رب ! یقینًا تو بڑی شفقت والا،بے حد رحم کرنے والا ہے۔‘‘ یہ آیت ِ کریمہ اس بات کی واضح دلیل ہے کہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے محبت کرناواجب ہے،کیونکہ اﷲ تعالیٰ نے صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے بعد آنے والے لوگوں کو بھی مالِ فئے کا مستحق قرار دیا ہے،لیکن اس کی ایک شرط یہ لگا دی کہ وہ صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے محبت کرتے ہوں،یہی وجہ ہے کہ امام مالک ؒ کے نزدیک صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم سے بغض رکھنے والے مالِ فئے کے مستحق نہیں ٹھہرتے۔[الجامع لأحکام القرآن:۱۸/ ۳۲] اور اسی آیت کے متعلق حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ’’لوگوں کو حکم دیا گیا تھاکہ وہ اصحابِ محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے لئے دعائے مغفرت کریں لیکن لوگوں نے انہیں بُرا بھلا کہنا شروع کردیا ہے۔‘‘[مسلم کتاب التفسیر باب حدّثنا یحیٰی بن یحیٰی … حدیث:۳۰۲۲]
Flag Counter