Maktaba Wahhabi

57 - 90
(ہُمَا رِیْحَانَتَایَ مِنَ الدُّنْیَا)[البخاری:۳۷۵۳،۵۹۹۴] ’’یہ(حسن اور حسین رضی اللہ عنہما)دنیا میں میرے دوپھول ہیں۔‘‘ سنن ترمذی میں اس حدیث کے الفاظ یہ ہیں کہ اہلِ عراق میں سے ایک شخص نے حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے سوال کیا کہ اگر مچھر کا خون کپڑے پر لگ جائے تو اس کا کیا حکم ہے؟ انہوں نے کہا:اس آدمی کو دیکھو ! یہ مچھر کے خون کے متعلق سوال کرتا ہے جبکہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے جگر گوشے کو قتل کیا،اور میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا تھا کہ آپ نے فرمایا: (إِنَّ الْحَسَنَ وَالْحُسَیْنَ ہُمَا رِیْحَانَتَایَ مِنَ الدُّنْیَا) ’’بے شک حسن رضی اللہ عنہ اور حسین رضی اللہ عنہ دنیا میں میرے دوپھول ہیں۔‘‘ [الترمذی:۳۷۷۰ وصححہ الألبانی] 3 نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ان سے شدید محبت عطاء بن یسار رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ ایک صحابی نے مجھے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن اور حضرت حسین رضی اللہ عنہما کو اپنے سینے سے لگایا اور فرمایا:(اَللّٰہُمَّ إِنِّیْ أُحِبُّہُمَا فَأَحِبَّہُمَا)یعنی ’’اے اللہ ! میں ان سے محبت کرتا ہوں،لہذا تو بھی ان سے محبت کر’‘۔ [مسند احمد ج ۳۸ ص ۲۱۱:۲۳۱۳۳۔وإسنادہ صحیح،ورواہ الترمذی عن البراء بن عازب رضی اللہ عنہ:۳۷۸۲ وصححہ الألبانی فی الصحیحۃ:۲۷۸۹]
Flag Counter