Maktaba Wahhabi

44 - 90
کی ازواج مطہرات(رضی اللّٰهُ عنہن)ہیں کیونکہ: 1 آیاتِ کریمہ کا سیاق وسباق ازواج مطہرات(رضی اللّٰهُ عنہن)ہی کے بارے میں ہے،چنانچہ﴿أہل البیت﴾کا ذکر کرنے سے پہلے بھی بار بار ’’اے پیغمبر کی بیویو‘‘کہہ کر ان کو مخاطب کیا گیااور بعد میں بھی کتاب وحکمت کی تلاوت کا حکم انہی کو دیا گیا ہے۔ 2 ﴿أہل البیت﴾میں ’’بیت‘‘سے مراد خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہی کا گھر ہے جس میں اُس وقت سوائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کی ازواج مطہرات(رضی اللّٰهُ عنہن)کے اور کوئی ساکن نہ تھا۔ 3 جب﴿أہل البیت﴾’’گھر والے‘‘کہا جاتا ہے تو سب سے پہلے اس سے بیوی مراد لی جاتی ہے جو گھریلو امور کو چلاتی ہے۔اور اس کی سب سے بڑی دلیل سورۃ ہود کی یہ آیات کریمہ ہیں: ﴿وَامْرَأَتُہُ قَآئِمَۃٌ فَضَحِکَتْ فَبَشَّرْنَاہَا بِإِسْحَاقَ وَمِن وَّرَائِ إِسْحَاقَ یَعْقُوبَ٭ قَالَتْ یَا وَیْْلَتَی أَأَلِدُ وَأَنَا عَجُوزٌ وَّہَـذَا بَعْلِیْ شَیْْخًا إِنَّ ہَـذَا لَشَیْْء ٌ عَجِیْبٌ٭قَالُوا أَتَعْجَبِیْنَ مِنْ أَمْرِ اللّٰہِ رَحْمَتُ اللّٰہِ وَبَرَکَاتُہُ عَلَیْْکُمْ أَہْلَ الْبَیْْتِ إِنَّہُ حَمِیْدٌ مَّجِیْدٌ﴾[ھود:۷۱۔۷۳] ’’اور ابراہیم کی بیوی(جو پاس)کھڑی تھی ہنس پڑی تو ہم نے اُس کو
Flag Counter