Maktaba Wahhabi

25 - 90
کے لئے طوبیٰ ہے۔‘‘(جنت میں ایک درخت کا نام) پھر اس نے بیعت کی اور پیچھے ہٹ گیا،اس کے بعد دوسرا شخص آگے بڑھا اور اس نے بھی بیعت کرتے ہوئے وہی سوال کیا جو پہلے شخص نے کیا تھا،تو اسے آپ نے فرمایا:’’اس کے لئے طوبیٰ ہے،پھر اس کے لئے طوبیٰ ہے‘‘[مسند احمد:۱۷۳۸۸،الطبرانی:۲۲/۷۴۲۔البزّار:۲۷۶۹(کشف الأستار)،مجمع الزوائد ۱۰/۱۸:إسنادہ حسن] صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی فضیلت میں اور بھی بہت ساری احادیث کتبِ حدیث میں موجود ہیں،بلکہ شیخ الإسلام ابن تیمیہ ؒ کا کہنا ہے کہ ’’صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے فضائل ومناقب اور ان کی تعریف میں اور اسی طرح ان کی صدی کی دوسری صدیوں پر فضیلت کے بارے میں احادیث مشہور بلکہ متواتر درجہ کی ہیں،لہٰذا ان کی عیب گیری کرنا دراصل قرآن وسنت میں عیب جوئی کرنا ہے۔‘‘[مجموع الفتاوی:۴/۴۳۰] یاد رہے کہ یہ وہ احادیث تھیں جو عموما تمام صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کی فضیلت میں ہیں،اور بعض احادیث خصوصا بعض صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم کے بارے میں بھی ہیں،ان میں سے چند احادیث کا تذکرہ آئندہ صفحات میں آئے گا۔ان شاء اللہ
Flag Counter