Maktaba Wahhabi

58 - 148
’’ مولانا قاضی طلاء محمد خان پشاوری علاوہ فاضل،فقیہہ اور محدث ہونے کے بڑے فصیح و بلیغ شاعر عربی و فارسی کے تھے‘‘(الحیاۃ بعد المماۃ:353) آپ کا یہ شعر عوام و خاص کی زبان پر ہے جسے مولانا ثناء اللہ امرتسری اپنے اخبار اہلحدیث کے سرورق پر لکھاکرتے تھے ۔ اصل دین آمد کلام اللہ معظم داشتن پس حدیث مصطفی برجاں مسلم داشتن آپ کا یہ شعر بھی کافی شہرت رکھتا ہے ما اہل حدیثم وادغارانہ شناسیم باب الحیل ایں فقہاء رانہ شناسیم آپ نے اپنے استاد شیخ الکل مولانا سید محمد نذیر حسین محدث دہلوی کی مدح میں چار قصیدے لکھے جن میں 2عربی میں اور 2فارسی میں ہیں ۔ تصنیف میں آپ کی دو کتابوں کے نام معلوم ہوسکے ہیں ۔ 1۔نشاط الطرب فی اشواق العرب (عربی) 2۔قصائد غراء فی نصر السنۃ(عربی ) مولانا قاضی طلاء محمد خان نے 1310ھ میں مکہ معظمہ میں وفات پائی اور جنت المعلیٰ میں دفن ہوئے ۔ مولانا قاضی عبدالاحد خان پوری مولانا قاضی عبدالاحد بن مولانا قاضی محمد حسن خان پوری کا شمار علمائے فحول میں ہوتا ہے آپ تمام علوم اسلامیہ میں یکتائے روز گار تھے۔تفسیر،حدیث، فقہ اور تاریخ میں ید طولیٰ حاصل تھا فن مناظرہ میں بھی ان کا کافی مہارت حاصل تھی۔تحریر اور تقریر میں اپنی مثال آپ تھے۔ 14جمادی الثانی 1268ھ؍4اپریل1852ء خان پور میں پیدا ہوئے ابتدائی تعلیم گھر میں
Flag Counter