Maktaba Wahhabi

828 - 822
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے سامنے جب عمر رضی اللہ عنہ کا ذکر ہوتا تو آپ شدت غم سے اس قدر روتے کہ آنسوؤں سے زمین تر ہو جاتی، پھر فرماتے: عمر اسلام کا قلعہ تھے، لوگ اس میں داخل ہوتے تھے نکلتے تھے اور جب وہ وفات پا گئے تو قلعہ میں شگاف پڑ گیا اور لوگ اسلام سے نکلنے لگے۔[1] ابوعبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ آپ کے بارے میں کہا کرتے تھے: عمر کی وفات کے بعد اسلام کمزور ہو جائے گا اگر کائنات کا پورا خزانہ مل جائے اور عمر رضی اللہ عنہ کے بعد مجھے زندہ رہنا پڑے تو میں اسے ہرگز پسند نہ کروں گا۔ لوگوں نے کہا: کیوں؟ آپ نے جواب دیا: اگر آپ لوگ زندہ رہیں گے تو میری بات کی صداقت کو اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے۔ یہ بات میں اس لیے کہہ رہا ہوں کہ اگر عمر رضی اللہ عنہ کے بعد آنے والا خلیفہ نے آپ ہی کی طرح سخت مؤاخذہ کیا تو لوگ اس کی اطاعت نہیں کریں گے اور نہ اسے برداشت کریں گے اور اگر وہ کمزور پڑا تو لوگ اسے قتل کر دیں گے۔[2] اہم دروس و عبر اور فوائد ۱: کافروں کے دلوں میں مومنوں کے خلاف عداوت وحسد کی آگ سے آگاہی: کافروں کے دلوں میں مومنوں کے خلاف عداوت وحسد کی آگ ہمیشہ لگی رہتی ہے، اس کی واضح دلیل ابولؤلؤ مجوسی کے ہاتھوں عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی شہادت ہے۔ ہر دور اور ہر جگہ کفر اور کفار کی یہی فطرت رہی ہے۔ ان کے دلوں میں مسلمانوں کے خلاف بغض، حسد اور نفرت ہوتی ہے، ان کی روحیں مومنوں کو تکلیف پہنچانے اور ہلاک و برباد کرنے کے لیے بے چین رہتی ہیں، ان کی بس ایک ہی خواہش ہوتی ہے کہ مسلمانوں سے ان کا مذہبی شعور چھین لیں اور انہیں اسلام سے کفر میں لوٹا دیں۔[3] اگر کوئی عمر فاروق رضی اللہ عنہ کے واقعہ شہادت اور آپ کے قاتل بدبخت ابولؤلؤ کے حاقدانہ کردار کا بغور جائزہ لے تو دو اہم باتیں اس کے سامنے کھل کر آئیں گی جو اس کافر کے دل میں عمر رضی اللہ عنہ اور تمام مسلمانوں کے خلاف بغض، نفرت اور حسد کی طرف صاف صاف اشارہ کرتی ہیں: ا: ابن سعد نے امام زہری تک بسند صحیح اپنی کتاب ’’الطبقات الکبریٰ‘‘ میں لکھا ہے۔[4] کہ ایک دن عمر رضی اللہ عنہ نے اس مجوسی سے کہا: میں نے سنا ہے کہ تم ایسی چکی بنانے کا دعویٰ کر رہے ہو جو ہوا سے چلے گی۔ مجوسی ترش رو ہو کر آپ کی طرف متوجہ ہوا اور کہا: میں آپ کے لیے ایسی چکی بناؤں گا جس کا چرچا ہر جگہ ہوگا۔ اس کی بات سن کر عمر رضی اللہ عنہ نے اپنے ساتھیوں سے کہا: اس غلام نے مجھے دھمکی دی ہے۔
Flag Counter