56 عالم الأمۃ الشیخ ابن باز (شیخ ابن باز، عالمِ امت):
ماہر و معروف مربی شیخ عثمان الصالح(تین صفحات) :
شیخ کی کتب و بحوث، تحقیقات اور فتاویٰ مسلمانوں کے لیے منارۂ نور اور سنگ میل ہیں۔[1]
57 کان موتہ موت أمۃ (ان کی موت گویا پوری امّت کی موت ہے):
پروفیسر ڈاکٹر علی بن سلطان الحکمی (تین صفحات) :
شیخ کی موت سے میدانِ علم و فتویٰ، زہد و تقویٰ اور برّ و صلہ اور فقراء و مساکین نیز بیوگان و یتیم بچوں کے لیے جو خلاء پیدا ہوا ہے اس کا جلد پُر ہونا مشکل لگتا ہے۔[2]
58 الإمام العالم العامل (امام و عالمِ باعمل):
شیخ ابو عبد الرحمن ابن عقیل الظاہری (۱۹ صفحات) :
سماحۃ الشیخ ابن باز جو شروع میں بزاز یعنی جبہ و چغہ اور کپڑے کا کاروبار کیا کرتے تھے، اپنے ذاتی عملِ پیہم اور منہج کے اعتبار سے امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کے قریب ترین پہنچ چکے تھے۔[3]
59 وذھب الشیخ إلیٰ ربّہ الذي وحّدہ و أحبہ (شیخ اپنے اس خالق سے جا ملے جس کی یکتائی کو مانتے اور جس سے وہ محبت کرتے تھے):
زین العابدین الرکابی(۸ صفحات):
|