Maktaba Wahhabi

212 - 208
47 ہکذا عرفت سماحۃ الشیخ ابن باز (میں نے انھیں ایسا پایا): شیخ رحمہ اللہ کی زیرِ ادارت وسرپرستی ایک عرصہ تک کام کرنے والے عبد الکریم بن عبد المحسن الترکی(چار صفحات): شیخ رحمہ اللہ کی تواضع کا یہ عالم تھا کہ ایک آدمی نے مسجد سے نکلتے وقت بات شروع کی اور شیخ کی گاڑی تک پہنچنے پر بھی بات مکمل نہ ہوئی تو شیح نے کہا کہ گاڑی میں بیٹھو اور ہمارے ساتھ چلو اور اپنی بات مکمل کرو، اس شخص نے عرض کیا کہ میں مسجد کے دوسرے دروازے سے اندر داخل ہوا تھا اور میرا جوتا وہاں ہے، فرمایا: جاؤ لے آؤ ہم انتظار کرتے ہیں اور بالفعل اس کے آنے تک اس کا انتظار کیا۔[1] 48 من الفاجعۃ إلیٰ التصرف (حادثہ فاجعہ، پس چہ باید کرد): ڈاکٹر حسن بن فہد الہویملی(پانچ صفحات): تمام اسلامی محفلوں میں سعودی حکومت کا تمام تر اعتمادعلامہ ابن باز پر تھا، انھوں نے شاہ عبد العزیز کے عہد سے ہی معلم و قاضی اور واعظ ومسئول کی حیثیت سے کام شروع کر رکھا تھا۔[2] 49 کیف نعوّض فقد الشیخ ابن باز (شیخ ابن باز کا نعم البدل کیسے پائیں ؟): ڈاکٹر خالد عبد اللہ القاسم(تین صفحات) : شیخ کی وفات سے جو خلا پیدا ہوا ہے اس کے پُر ہونے پر وقت لگے گا
Flag Counter