Maktaba Wahhabi

198 - 208
16 الشیخ ابن باز الامام القدوۃ (امام و قدوہ): شاہ فہد پٹرولیم یونیورسٹی الظہران کے استاذِ حدیث ڈاکٹر سمیر سلیمان العمران (دو صفحات): شیخ رحمہ اللہ ہر معاملہ میں قدوۃ ونمونہ تھے۔ آپ کو دیکھ کر ائمہ سلف امام عبد اللہ بن مبارک، امام احمد بن حنبل، امام ابن تیمیہ، علامہ عز ابن عبد السلام، حافظ ابن حجر اور شیخ محمد بن عبد الوہاب کی یادیں تازہ ہوجاتی تھیں۔آپ فقہ و اصولِ فقہ، تفسیر و حدیث اور لغت کی چلتی پھرتی یونیورسٹی تھے۔ [1] 17 ومضات مضیئۃ (چمکدار روشنیاں): شاہ فیصل یونیورسٹی الدمام میں شعبہ اسلامیات کے پروفیسر ڈاکٹر شیخ محمد بن عبد الرحمن العمیر (چھ صفحات) :شیخ بیشمار عمدہ خصال و صفاتِ حمیدہ کا مجموعۃ تھے، مسلسل اور بے تکان عمل، تحقیق اور دلیلِ صحیح کی اتباع، وہ چاہے فقہ حنبلی کے مخالف ہی کیوں نہ ہو، حکّام و محکومین اور ملوک و مسئولین کے مختلف طبقات کے ساتھ حکمت ودانائی سے پیش آنا، ہمیشہ بحث و تحقیق اور مطالعہ میں لگے رہنا۔ حکّام و امراء کا قرب حاصل ہونے کے باوجود انکارِ منکر کی شجاعت سے متصف ہونا اور ہر وقت تلاوتِ قرآن و ذکرِ الٰہی سے رطب اللسان رہنا ان کا خاصہ تھا۔[2] 18 الشیخ و الندوۃ و دعوۃ لمبرۃ (وامی سے شیخ کا تعلق و تعاون): سعودی عرب کی مجلسِ شوریٰ کے ممبر اور الندوۃ العالمیۃ للشباب الاسلامی () کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر مانع بن حماد الجہنی رحمہ اللہ (پانچ صفحات):
Flag Counter