Maktaba Wahhabi

197 - 208
14 للّٰه ما أخذ ولہ ما أعطیٰ (جو اللہ نے چھینا وہ اسی کا دیا ہوا تھا): حفر الباطن میں کلیۃ التربیۃ کی عمیدۃ اور الندوۃ العالمیۃ وو من ونگ کی صدر ڈاکٹر نورۃ بنت محمد الجلیل (دو صفحات) : انھوں نے تمام مسلمان مرد وزن کی تعلیم و تدریس کے لیے اپنی زندگی وقف کر رکھی تھی۔ وہ اقوال و آراء کی بحث و تحقیق کرتے اور کتاب و سنّت اور اقوالِ سلفِ امّت سے ثابت و قاطع دلیل والی صحیح رائے کو ترجیح دیتے تھے۔[1] 15 فاز ابن باز (شیخ ابن باز فوز و فلاح پاگئے): الاحساء (الہفوف) میں وزارت ِالمعارف کی برانچ کے ایک تربیتی نگران استاذ محمد بن عبد العزیز الشیخ حسین (چار صفحات) : صحیح دلیل اور راجح قول پر اعتماد، رفق و نرمی اور لین و رحمت، عالم اسلام کے مسلمانوں کے حالات معلوم کرنے اور ان کی حتیٰ الامکان امداد کرنے، اہلِ علم و فضل کا ادب و احترام کرنے، دعاۃ و مصلحین کی غیبت سے احتراز کرنے، مختلف مواقع کی سرکاری و ذاتی دعوتیں قبول کرنے، عالی ہمت، حق کی طرف رجوع کرنے، اپنے ایمانی زادِ راہ کو بڑھاتے رہنے کی کوشش میں لگے رہنے، حدود اللہ کے توڑنے والوں پر غیرت کھانے اور حدود کا دفاع کرنے جیسی صفات نے شیخ کو ممتاز مقام پر فائز کردیا ہوا تھا۔ دعاۃ و مبلّغین سے بڑی دردمندانہ پیل ہے: ’’ لقد فاز ابن باز۔۔۔ فھل نفوز کما فاز؟‘‘ ’’شیخ ابن باز فوز و فلاح پاگئے، کیا ہم بھی اسی طرح فوز و فلاح سے سر خرو ہونگے؟‘‘[2]
Flag Counter