Maktaba Wahhabi

192 - 208
ابن باز في مقدمۃ علماء الشریعۃ (علماء شریعت کے ہر اول دستہ میں): معالی ڈاکٹر الترکی نے ایک اور تعزیتی شذرہ دو صفحات میں لکھا ہے کہ ’’شیخ رحمہ اللہ سعودی عرب بلکہ پورے عالمِ اسلامی کے علماءِ شریعت کے ہر اول دستے کے فرد تھے‘‘ اور تو اور خود حاکم خاندان کے افراد بھی شیخ کی قدر و منزلت کو خوب جانتے اور اس کا خاص خیال رکھتے تھے اور وہ شیخ کے بہترین معاون تھے۔[1] 4 بقیۃ السلف و حامل ہموم المسلمین (بقیۃ السلف اور مسلمانوں کے غمخوار): الندوۃ العالمیۃ للشباب (Wamy)کے اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل اور منطقہ شرقیہ کے مکاتب ندوۃ کے مشرف ڈاکٹر عبد الرحمن بن عبد العزیز الربیعۃ : 1 ان کے پاس بیٹھنے والا بجا طور پر محسوس کرتا کہ سلف صالحین میں سے کسی کے ساتھ بیٹھا ہے۔ 2 ’’وہ نمونۂ سلف تھے دنیا کے تمام مسلمانوں کا درد اپنے دل میں رکھتے تھے‘‘ بلکہ اگر یہ کہا جائے تو کوئی مبالغہ نہ ہوگا کہ دنیا کا کوئی اسلامی مرکز، کوئی خیراتی جمعیّت، کوئی نیکی کا پراجیکٹ اور کوئی دعوت و تبلیغ کے میدان میں کام کرنے والی جمعیت نہ ہوگی جو شیخ رحمہ اللہ کو ایک شفیق باپ کی طرح نہ سمجھتی ہو۔[2] 5 رحمک اﷲ یا أبا عبد اﷲ (اے ابو عبد اللہ! اللہ آپ پر رحم و کرم کرے): رابطہ العالم الاسلامی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر عبد اللہ بن صالح العبید (چار
Flag Counter