Maktaba Wahhabi

151 - 208
چوتھا قصہ: بعض علاقوں اور دیہاتوں میں یہ خبر پھیلی ہوئی ہے کہ بعض کبار علماء شیخ ابن باز کے پاس جمع ہوئے اور کہا کہ ہم نے سنا ہے کہ آپ کہتے ہیں کہ وہ عورت جو بچوں والی ہو اس کو طلاق دینے سے بھی طلاق نہیں ہوتی اور آپ ہمیشہ بیوی کو شوہر کی طرف ہی لوٹا دیتے ہیں،آپ نے کبھی طلاق ثابت نہیں کی۔ یہ سن کر شیخ غصہ سے اٹھ کر کھڑے ہوگئے اور کہا کہ خاموش ہوجاؤ ورنہ میں تمام لوگوں کو یہ کہہ دونگا کہ بچوں والی عورت کو ہرگز طلاق نہیں ہوتی۔ یہ بھی سراسر باطل اور بے اصل قصہ ہے۔[1] بقیۃ السلف الامام الربانی شیخ ابن باز کے زبان زد کلمات: 1 سُبْحَانَ اللّٰہ (اللہ پاک ہے)۔ اگر کوئی طالب علم احکامِ شریعت میں سے واضح حکم والا مسئلہ پوچھتا تو اس پر سبحان اللہ کہتے تھے۔ 2 سَبِّحْ (تسبیح بیان کرو)۔ اگر کسی سائل یا طالب علم کی بات پر ناراض ہوتے اور اسے ٹوکنا روکنا چاہتے یا پھر املاء کے دوران کوئی آپ کی قطع کلامی کرتا اور فکری خلجان پیدا کرتا تو اسے یہ کلمہ کہتے۔ 3 جَعَلَنَا اللّٰہُ وَاِیَّاکُمْ مِنْ أَنْصَارِ الْحَقِّ وَ الْہُدَیٰ۔ ’’اللہ ہمیں اور آپ کو حق و ہدایت کے مدد گاروں میں سے بنائے۔‘‘ علماء اور طالب علموں کو جو خطوط و رسائل لکھتے ان کے آخر میں یہ لکھتے تھے۔ 4 فَیَا مُحِبُّ! وَصَلَتْنِيْ رِسَالَتُکُمْ وَصَلَکُمُ اللّٰہُ بِہُدَاہُ۔ ’’اے میرے پیار کرنے والے!آپ کا خط مل گیا ہے اللہ آپ کو اپنی ہدایت پر کار بند رکھے۔‘‘
Flag Counter