Maktaba Wahhabi

146 - 208
ایڈیٹر روزنامہ الریاض ترکی عبد اللہ، ایڈیٹر روزنامہ الوطن وممبر مجلسِ شوریٰ ڈاکٹر محمد العرابی الحارثی، معروف صحافی و مفکر ڈاکٹر عبد القادر طاش، ایڈیٹر روزنامہ المدینہ ڈاکٹر مازن عبد الرزاق بلیلہ، سابق ثقافتی اٹیچی مراکش محمد ابراہیم العبد السلام، رئیس جمعیۃ الاصلاح الکویت عبد اللہ المطوّع، حرکۃ سلفیہ الکویت کے سیکرٹری جنرل شیخ حامد العلی، ولی عہد ووزیر اعظم کویت شیخ سعد عبد اللہ الصباح، شیخ الازہر ڈاکٹر محمد سیّد طنطاوی اور اخوان المسلمین مصر کے مرشدِ عام مصطفی مشہور کے اسماء گرامی خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں۔ اسی طرح معروف ادباء اور کبار شعراء نے اپنے اپنے انداز و اشعار میں تعزیتی ادب پارے لکھے اور مرثیے کہے جن میں سے ڈاکٹر غازی القصیبی، عبد الرحمن صالح العشماوی، امر بالمعروف ونہی عن المنکر منطقہ شرقیہ کے صدر عبد العزیز الیحیٰ، معروف ناقد سعید الشریجی، نادی ادبی القصیم کے صدر حسین بن فہد الہویملی، ممبر مجلسِ شوریٰ ڈاکٹر احمد بن محمد الضبیب، سابق ممبر شوریٰ ڈاکٹر عواض الالمعی، ڈاکٹر شیخ سعود الشریم (امام وخطیب الحرم المکی)، شیخ عبد اللہ المعتاز، شیخ علی بن قاسم الفیفی سابق قاضی محکمۃ التمییز، مدیر اذاعۃ القرآن الکریم محمد سعید الصفار اورجناب محمد بن فہد بن حسین الفہد خصوصی طور پر قابلِ ذکر ہیں۔[1] شبِ رحلت کا حال: زندگی بھر شب و روز امت ِ مسلمہ کی خیر و بھلائی کے لیے کوشاں شخص کی رحلت کا وقت آیا تو اس شبِ رحلت کا حال کچھ اس طرح ہے کہ مریض ہونے کے باوجود مغرب سے لے کر عشاء تک درس دیا اور لوگوں میں بیٹھے رہے۔ نمازِ عشاء کے بعد بھی بعض لوگوں کے استفسارات پر فتاویٰ صادر فرمائے۔ پھراپنے
Flag Counter