Maktaba Wahhabi

126 - 208
سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم علیٰ منہاجِ سلف پر محافظت : شیخ عبد اللہ بن مانع الروقی اپنے استاذِ گرامی علامہ ابن باز رحمہ اللہ کے بارے میں لکھتے ہیں کہ ہمارے شیخ علم و عمل اور عقیدہ، ہر اعتبار سے سلف صالحین کے منہاج و طریقہ پر کاربند تھے۔ اگر کسی کو حقیقی سلفی عالم یا نمونۂ سلفِ صالح کو دیکھنا ہو تو وہ ہمارے شیخ کو دیکھ لے۔ مخالفین کے ساتھ حسن تعامل: شیخ فہد بن عبد اللہ السنید نے ماہنامہ الدعوۃ میں ایک مضمون لکھا جس کے آخر میں لکھا کہ علمی وفقہی آراء میں سے صحیح کا اختیار اور غیر صحیح پر تنبیہ کے سلسلہ میں شیخ رحمہ اللہ کا منہج و طریقہ یہ تھا : 1 اگر مخالف نے کتاب و سنّت اور اجماعِ امّت کے صریحاً خلاف رائے اختیار کی ہوتی تو تردید کرتے وقت شیخ اعلیٰ و ارفع اسلوب بیان اختیار کرتے اور مخالف رائے والے کی شخصیت کے ادب و احترام کو بھی ملحوظِ خاطر رکھتے اور اس کے قول کورد کرنے کے دلائل پر مشتمل کتاب و سنّت کی نصوص پیش کرتے اور اخلاقِ عالیہ کا پتہ دینے والے دعائیہ کلمات بھی کہے جاتے مثلاً: ’’ہَدَاہُ اللّٰہ‘‘ (اللہ اسے ہدایت دے)، ’’عَفَا اللّٰہُ عَنْہُ‘‘ (اللہ اسے معاف فرمائے) وغیرہ۔ 2 اگر مخالف نے کسی اجتہادی مسئلہ میں ان کے خلاف رائے اختیار کی ہوتی تو اس کی تردید نہیں کیا کرتے تھے بلکہ اس کا صرف وہ قول ذکر کردیتے جو ان کے اپنے نزدیک دلائل سے راجح ہو تا، اور دوسرے قول کے اگر کچھ دلائل ذکر کیے گئے ہوتے تو ان دلائل کا ضُعف واضح فرمادیا کرتے تھے اور طعن و
Flag Counter