میں مولانا رحیم آبادی کے قائم کردہ تنظیمی نظم کو سنبھالنے میں بھی مولانا بہت بڑے معاون تھے۔
مولانا عبد النور کی وفات پر مولانا ثناء اللہ امرتسری نے ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) میں لکھا:
’’آہ ! مولانا عبد النور، رحیم آباد کی علمی بزم کی یادگار تھے۔ بڑے ذی علم اور جناب حافظ صاحب غازیپوری کے ارشد شاگرد۔ عرصہ دراز بیمار رہ کر انتقال کر گئے۔ إنا للّٰه و إنا إلیہ راجعون‘‘[1]
وفات:
مولانا عرصہ سے بیمار چلے آ رہے تھے، مگر اسی حالت میں مدرسے کے امور انجام دے رہے تھے۔ بالآخر شعبان ۱۳۵۷ھ/ ستمبر ۱۹۳۸ء کو مولانا کا بلاوا آگیا اور انھوں نے اجل کی راہ لی۔ إنا للّٰه و إنا إلیہ راجعون[2]
|