مولانا فضل حق کا انتقال ستمبر ۱۹۱۹ء میں ہوا۔ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) کے ایک قاری، عبدالرحمن رمضان پوری مولانا کی خبرِ وفات کی اطلاع دیتے ہوئے لکھتے ہیں :
’’مولوی فضل حق صاحب رمضان پوری شاگردِ حضرت میاں صاحب مرحوم دہلوی انتقال کر گئے۔ انا للہ۔‘‘[1]
مولانا فضل حق مونگیر کے ان چند خوش قسمت علماء میں سے ایک ہیں جنھیں شیخ الکل السیّد الامام نذیر حسین سے شرفِ تلمذ حاصل تھا۔ افسوس ان کی حیات و خدمات کے گوشے نمایاں نہیں ۔ ’’تذکرہ مشاہیر رمضان پور‘‘ کے مؤلف نے نہایت اختصار کے ساتھ ان کے حالات لکھے ہیں ، حتی کہ سیّد نذیر حسین دہلوی سے ان کے نسبتِ تلمذ کا ذکر تک نہیں کیا۔[2]
|