Maktaba Wahhabi

501 - 717
ستمبر ۱۹۳۵ء بمطابق یکم رجب المرجب ۱۳۵۴ھ میں وفات پائی۔ ان کے صاحبزادے ڈاکٹر ولی الحق ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ (امرتسر) کے قارئین کو اطلاع دیتے ہوئے لکھتے ہیں : ’’آہ! میرے والد ماجد حاجی مولوی حکیم ابو الخیر محمد ضمیر الحق صاحب آروی ۲۹ ستمبر کو سات بجے شب انتقال فرما گئے ۔إنا للّٰه وإنا إلیہ راجعون۔ مرحوم پکے موحد اور سچے متبع سنت ہونے کے علاوہ ہمہ صفت موصوف تھے۔ خدا بخشے بہت بہت سی خوبیاں تھیں مرنے والے میں ۔‘‘[1] مولانا مرحوم کے ورثا کی خواہش تھی کہ ان کا جنازہ غائب حرمین شریفین میں ہو۔ شیخ احمد دہلوی مہاجر مدنی ’’دار الحدیث ‘‘ مدینہ طیبہ کے بانی و ناظم تھے، انھوں نے مسجدِ نبوی میں مولانا کا جنازہ غائب پڑھوایا۔[2] دعا ہے کہ اللہ اس نیک طینت مخلص عالم کو روزِ حشر انبیاء اور صدیقین کی معیت نصیب فرمائے۔ آمین[3] 
Flag Counter