Maktaba Wahhabi

424 - 717
مولانا حکیم محمد احسن عظیم آبادی مولانا حکیم محمد احسن عظیم آبادی، حضرت میاں نذیر حسین دہلوی کے قدیم تلامذۂ کرام میں سے تھے۔ انھیں حدیث، تفسیر، ادب اور طب میں مہارت حاصل تھی۔ ابتدائی حالات اور کسبِ علم: مولانا حکیم محمد احسن عظیم آباد کے اطراف میں واقع ایک گاؤں حاجی پور سے تعلق رکھتے تھے۔ ابتدائی تعلیم اپنے اطراف میں موجود معلّمین سے حاصل کی۔ پھر ڈیانواں تشریف لے آئے جہاں مولانا گوہر علی ڈیانوی کا درِ دولت کھلا تھا جس سے علما اور طلابِ علم دونوں مستفید ہوتے تھے۔ یہاں مولانا حکیم احسن نے مولانا عبد الحکیم شیخ پوری اور مولانا مسیح اللہ بنگالی سے کتبِ درسیہ کی تحصیل کی۔ علمِ حدیث کی تحصیل شیخ الکل سیّد نذیر حسین محدث دہلوی سے کی۔ اس کے بعد لکھنؤ میں طب کی تحصیل حکیم ابراہیم لکھنؤی سے کی۔ حکیم ابراہیم نے علمِ حدیث کی تحصیل حکیم محمد احسن سے کی۔ اس طرح یہ دونوں باہم ایک دوسرے کے استاد و شاگرد ہیں ۔ بحیثیتِ طبیب: مولانا اپنے عہد کے کبار اطبائے کرام میں شمار ہوتے تھے۔ یہی وجہ تھی کہ انھیں نواب صدیق حسن خاں والی بھوپال نے ریاستِ بھوپال میں افسر الاطباء کا منصب تفویض کیا تھا۔ بھوپال میں نواب صدیق حسن خاں کی وفات کے بعد مولانا نے اورنگ آباد دکن کا رخ کیا اور یہاں شفا خانہ یونانی میں طبی خدمات انجام دینے لگے۔ تاہم درست ادوار کا تعین ممکن نہیں ۔ عربی ادب سے دل چسپی: مولانا کو عربی ادب سے خاص دل چسپی تھی۔ فنونِ ادب پڑھایا کرتے تھے۔ مولانا گوہر علی
Flag Counter