Maktaba Wahhabi

414 - 717
4 تفسیر آیت: {وَمَا أُهِلَّ بِهِ لِغَيْرِ اللّٰهِ } [المائدۃ: ۳] 5 تفسیر آیت: {وَلَكُمْ فِي الْقِصَاصِ حَيَاةٌ يَا أُولِي الْأَلْبَابِ } [البقرۃ: ۱۷۹][1] افسوس مولانا کی ان کتابوں کی کوئی تفصیل مل سکی اور نہ مولانا کی کوئی تحریر ہی کہیں نظر سے گزری۔ ازواج و اولاد: مولانا رفیع الدین نے دو نکاح کیے۔ پہلی اہلیہ سے چار بیٹے اور دو بیٹیاں پیدا ہوئیں ۔ مولانا کی دوسری اہلیہ سے تین بیٹے اور ایک بیٹی پیدا ہوئی۔ صاحبزادوں کے نام یہ ہیں : مولانا محمد ابراہیم، مولانا حافظ ضیاء الدین، محمد عبد اللہ، مولوی عبد المتین، محمد یحییٰ، عبد الظاہر اور عبد الباطن۔ اول الذکر دو صاحبزادوں نے شیخ الکل سیّد میاں نذیر حسین دہلوی سے شرفِ تلمذ حاصل کیا۔ وفات: مولانا رفیع الدین محدث شکرانوی دیارِ ہند کے جلیل القدر عالم، رفیع المرتبت مفسر و محدث اور فقیہ تھے۔ ان کی وفات صفر ۱۳۳۸ھ بمطابق نومبر ۱۹۱۹ء کو شکرانواں میں ہوئی۔[2] 
Flag Counter