Maktaba Wahhabi

365 - 717
طبقۂ اہلِ حدیث کے ممتاز و سر بر آوردہ رکن تھے۔‘‘[1] صفتِ نسبتی: مولانا کا اصل تعلق تو محی الدین پور سے تھا، لیکن محی الدین پور کے اطراف میں واقع نگرنہسہ اور ڈیانواں سے بھی مولانا کے قریبی خاندانی روابط تھے۔ یہی وجہ ہے کہ مولانا کے ساتھ محی الدین پوری اور عظیم آبادی کی صفتِ نسبتی کے ساتھ ساتھ بعض افراد نے نگرنہسوی اور ڈیانوی کی صفتِ نسبتی بھی لکھی ہے۔ مولانا نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ دہلی میں گزارا، اس بنا پر ان کے نام کے ساتھ دہلوی کا لاحقہ بھی لگایا جاتا ہے۔ ولادت: ربیع الثانی ۱۲۶۵ھ / ۱۸۴۹ء کو مولانا کی ولادت محی الدین پور میں ہوئی۔[2] ابتدائی حالات اور اساتذۂ علم: مولانا نے ابتدائی تعلیم، کتبِ فارسی و عربی صرف و نحو اور منطق کی بعض کتابیں نگرنہسہ و عظیم آباد میں رہ کر پڑھیں ۔ کتبِ درسیہ کی تحصیل ’’مدرسہ چشمۂ رحمت‘‘ غازی پور میں علامہ حافظ عبداللہ غازی پوری، مراد آباد میں قاضی بشیر الدین عثمانی قنوجی اور لکھنؤ میں علامہ ابو الحسنات عبد الحی فرنگی محلی سے کی۔ اس کے بعد دہلی میں شیخ الکل السید الامام نذیر حسین محدث دہلوی سے کتبِ حدیث و تفسیر پڑھیں اور سند و اجازہ سے مفتخر ہوئے۔ شیخ حسین بن محسن یمانی انصاری سے بھی سند و اجازۂ حدیث حاصل ہوا۔
Flag Counter