Maktaba Wahhabi

76 - 173
خیال یہ تھاکہ باقی جلدیں مکمل ہونے پر تمام صحیح احادیث کی تعداد بارہ سے پندرہ ہزار تک ہوگی۔ انھوں نے تقریباً 2000ء میں یہ کام شروع کیا تھا اور اندازہ یہ تھا کہ 2013ء تک مکمل ہوجائے گا۔ یہ نہایت اہم کام ہے اور وہ کام ہے جو کسی اہل علم نے اب تک نہیں کیا۔ صرف ڈاکٹر ضیاء الرحمن اعظمی کا اس طرف دھیان گیا اور ان شاء اللہ اب قریب الاختتام ہوگا۔ میں خادمانِ حدیث کے سلسلے میں ڈاکٹر صاحب موصوف پر مفصل مضمون ’’گلستان حدیث‘‘ میں لکھنا چاہتا تھا، لیکن نہیں لکھ سکا۔ اب اسی قسم کی کتاب ’’چمنستان حدیث‘‘ زیر ترتیب ہے۔ ان سے متعلق مضمون ان شاء اللہ اس کتاب میں آئے گا ۔ ایک خاتون کا زریں کارنامہ امام بخاری رحمہ اللہ اور ان کی کتاب صحیح بخاری سے متعلق یہاں ایک نہایت عمدہ کام کا تذکرہ ضروری ہے جو لاہور سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون محترمہ غزالہ حامد بٹ نے کیا۔ اس کام کا تذکرہ کرنے سے پہلے تھوڑی سی تمہید۔! لاہور کے ایک نامور اہل علم پروفیسر عبدالقیوم تھے جو 15۔جنوری 1909ء (23۔ ذو الحجہ 1326ھ) کو پیدا ہوئے۔ ان کے گھر میں علم وعمل کا حسین امتزاج پایا جاتا تھا۔ وہ تحصیل علم کی منزلیں طے کرتے ہوئے ایم اے عربی تک پہنچے اورامتحان میں اول پوزیشن حاصل کی۔ پھر کچھ عرصے کے بعد وہ پروفیسر ہوگئے۔ 1947ء سے 1968ء تک لاہور کے گورنمنٹ کالج میں عربی پڑھاتے رہے۔ ملازمت سے فارغ ہوئے تو ان کی خدمات سینیئر ایڈیٹر کے طور پر پنجاب یونیورسٹی کے اردو دائرۂ معارف اسلامیہ نے حاصل کرلیں۔ 24۔ جولائی 1948ء کو مرکزی جمعیت اہل حدیث کے نام سے پاکستان کی جماعت اہل حدیث کی تنظیم قائم ہوئی تو پروفیسر عبدالقیوم کو اس کے ناظم اعلیٰ بنایا گیا،
Flag Counter