Maktaba Wahhabi

67 - 173
گفتگو ہوئی۔ مولانا غلام رسول مہر نے 16۔نومبر1971ء (27۔رمضان المبارک 1392ھ) کو لاہور میں وفات پائی۔ نواب وحید الزمان کی خدمات نواب وحید الزمان خاں حیدرآبادی کے آباواجداد میں سے ایک بزرگ کسی زمانے میں افغانستان سے ہجرت کر کے ملتان آبسے تھے۔ نواب صاحب کے دادا مولانا محمد ملتان کی مسند درس پر فائز تھے کہ کسی سلسلے میں لکھنؤ گئے۔ پھر وہاں کے اصحابِ علم کے اصرار پر وہیں پڑھانے لگے۔ ان کے ایک بیٹے کا نام مولانا مسیح الزمان تھا۔ انھوں نے کان پور کا قصد کیا اور وہاں کاروبار میں مشغول ہوگئے۔ وہیں 1267ھ (1850ء) میں ان کے گھر بیٹا پیدا ہوا، جس کا نام وحید الزمان رکھا۔ وحید الزمان نے تعلیم کا آغاز اپنے بڑے بھائی حافظ بدیع الزمان سے کیا۔ پھر مختلف اساتذہ سے مستفید ہوئے۔ شیخ حسین بن محسن انصاری سے بھی فیض یاب ہونے کا موقع ملا۔ حدیث کا درس لینے کے لیے دہلی کا قصد کیا اور حضرت میاں سید نذیر حسین دہلوی کے بابِ علم پر دستک دی اور ان کی سندِ حدیث سے مفتخر ہوئے۔ پھر بہت سے مقامات میں گئے اور بے شمار علماے کرام سے ملاقات کی۔ والد مکرم کے ساتھ حج بیت اللہ کیا۔ حیدرآباد (دکن) میں ملازمت شروع کی اور تیزی سے ترقی کی منزلیں طے کرنے لگے۔ ایک وقت آیا کہ وہاں کے ہائی کورٹ کے حج مقرر کر دیے گئے۔ قرآن، حدیث، فقہ، اصول وغیرہ تمام علوم پر عبور حاصل تھا۔ 34سال ریاست حیدرآباد میں ملازمت کی۔ 1900ء (1317ھ) میں وظیفہ پایا۔ کثیر المطالعہ اور وسیع المعلومات عالم تھے۔ ذہن نہایت رسا تھا اور حافظہ مضبوط پایا تھا۔ انھوں نے قرآن مجید کا ترجمہ کیا، جو پہلی دفعہ مولانا عبدالغفور غزنوی اور مولانا عبدالاول غزنوی نے امرتسر سے شائع کیا، جس کا ذکر گزشتہ سطور میں ہوا۔
Flag Counter