Maktaba Wahhabi

43 - 173
ہے باقی مسودہ گم ہوگیا۔ ان کی اس تفسیر میں سے سورت فاتحہ، سورت یوسف اور سورت کہف کی تفسیریں بالخصوص بہت مفصل اور تحقیقی اعتبار سے نہایت معرکہ آرا تفسیریں ہیں، جو الگ الگ کتابی صورت میں بھی شائع ہوچکی ہیں۔ نہ صرف اردو زبان میں بلکہ کسی زبان میں بھی اس قسم کی محققانہ اور عالمانہ تفسیریں نہیں لکھی گئیں۔ مولانا ابوالکلام آزاد برصغیر کے پہلے عالم ہیں جنھوں نے قرآن مجید کی روشنی میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت بھی لکھی۔ ایک کتاب امثال القرآن تصنیف کی۔ نیز قرآن کی روشنی میں انھوں نے الکلم الطیب، الدین الخالص، البرہان، قانونِ نشووارتقا، حقیقتِ ایمان و کفر و نفاق، خصائص مسلم وغیرہ کتابیں تصنیف کیں، جو اپنے موضوع میں خاص انفرادیت رکھتی ہیں۔ ان کا تمام تر دعوتی سلسلہ قرآن مجید کی روشنی میں جاری رہا۔ برصغیر کے اہل علم انھیں ہندوستان کا ابن تیمیہ کہاکرتے ہیں۔ اس نابغۂ روزگار شخصیت کی ولادت مکہ مکرمہ میں یکم ذو الحجہ 1305ھ (9۔ اگست 1888ء) کو ہوئی اور 22۔فروری 1958ء (2۔شعبان 1377ھ) کو دہلی میں وفات پائی۔ اردو نظم میں ترجمہ قرآن عبدالعزیز خالد عربی، فارسی، اردو، انگریز، ہندی؛ متعدد زبانوں پر ماہرانہ عبور رکھتے تھے، اونچے مرتبے کے شاعر تھے۔ 33کتابوں کے مصنف تھے، جن میں سے تین کتابیں نثر میں ہیں اور تیس ان کی شاعری کے مجموعے ہیں۔ ان کا شمار پاکستان کے بڑے سرکاری افسروں میں ہوتا تھا۔ وہ پہلے اہل علم ہیں، جنھوں نے شروع سے آخر تک پورے قرآن مجید کا منظوم اردو ترجمہ کیا اور وہ ترجمہ اہل علم میں بڑا مقبول ہوا۔ مولانا محمد حنیف ندوی کے وہ بے حد عقیدت مند تھے اور علومِ قرآن میں انھیں سند قرار دیتے تھے۔ عبدالعزیز خالد 15۔جنوری 1927ء (10۔رجب 1345ھ) کو موضع
Flag Counter