Maktaba Wahhabi

125 - 173
ملزموں کے نام اور فیصلہ ہم یہاں اس مقدمے کی تفصیلات میں نہیں جانا چاہتے۔ اس موقعے پر صرف یہ بتانا مقصود ہے کہ سیشن جج کی عدالت میں مقدمہ چلا، بعض ملزموں نے بڑی بڑی فیسیں دے کر انگریز وکیلوں کی خدمات بھی حاصل کیں۔ لیکن عدالت نے 2۔مئی 1864ء کو مندرجہ ذیل ملزموں کا حسب ذیل فیصلہ سنایا: 1۔شیخ محمد شفیع: سزاے موت، جاداد ضبط، لاش جیل کے قبرستان میں دفن کی جائے۔ 2۔مولانا یحییٰ علی: یہی سزا۔ 3۔مولانا محمدجعفر تھانیسری: سزاے موت، جاداد ضبط۔ 4۔مولانا عبدالرحیم: حبسِ دوام بہ عبور دریاے شور، جاداد ضبط۔ 5۔قاضی میاں جان: یہی سزا۔ 6۔عبدالغفار: حبسِ دوام بہ عبور دریاے شور، جاداد ضبط۔ 7۔منشی عبدالکریم: یہی سزا۔ 8۔الٰہی بخش: یہی سزا۔ 9۔عبدالغفور: یہی سزا۔ 10۔حسینی عظیم آبادی: یہی سزا۔ 11۔حسینی تھانیسری: یہی سزا۔ سزا سننے کے بعد ملزموں کے انگریز وکیلوں نے جو ڈیشل کمشنر پنجاب کی عدالت میں اپیل دائر کی، جس کے نتیجے میں سزاؤں میں کچھ تخفیف ہوئی اور پہلے تین ملزموں کی سزائے موت کو حبسِ دوام بہ عبور دریاے شور میں بدل دیا گیا۔ یہ فیصلہ 24۔اگست 1864ء کو صادر ہوا۔ جن تین بزرگوں کی پھانسی کی سزا عمر قید میں تبدیل ہوئی، اس کی اطلاع انھیں 16۔ستمبر 1864ء کو ملی۔
Flag Counter