Maktaba Wahhabi

117 - 173
پانچواں باب آزادیِ برصغیر کے لیے تگ وتاز اب آیے برصغیر میں اہل حدیث کی سیاسیات سے متعلق اوّلیّات کی طرف! تیرھویں صدی ہجری اور انیسویں صدی عیسوی کا زمانہ برصغیر پاک وہند کے مسلمانوں کے لیے بے حد تکلیف اور اذیت کا زمانہ تھا۔ جو لوگ مسلمانوں کی اس زبوں حالی اور ابتری سے بہت زیادہ متاثر اور پریشان ہوئے، ان میں حضرت سید احمد شہید بریلوی، مولانا محمد اسماعیل شہید دہلوی اور ان کے رفقاے کرام خصوصیت سے قابلِ ذکر ہیں۔ یہ پاک باز لوگ اجتماعی طور سے میدانِ عمل میں نکلے اور پورے ملک میں پھیل گئے۔ انھوں نے تمام ہندوستان کا دورہ کیا، ملک کے دیہات اور قصبات وبلاد میں گئے، لوگوں کی خاص قسم کی تربیت کی اور منظم طریقے سے اپنی جدوجہد کا آغاز کیا۔ تحریک مجاہدین کا مقصد ان کی ایک باقاعدہ تحریک تھی، جس کا ایک مقصد تو یہ تھا کہ مسلمان بدعات کو ترک کردیں، ہندوانہ رسوم ورواج سے جو باہمی اختلاط کی وجہ سے ان میں گھر کر چکی تھیں، کنارہ کش ہوجائیں، امورِ شرک سے دست بردار ہو جائیں اور اسلامی تعلیمات کے مطابق زندگی گزاریں۔ نماز روزے کی پابندی کریں اور عقیدہ وعمل میں کتاب وسنت کے احکام کو مشعلِ راہ بنائیں۔ دوسرا مقصد اس ملک سے انگریزی اثر و رسوخ کو ختم کرنا اور اس کے لیے باقاعدہ جہاد کرنا تھا۔ یہ دونوں مقاصد نہایت اہم اور بنیادی تھے۔ چنانچہ اس کے لیے
Flag Counter