Maktaba Wahhabi

46 - 413
اللّٰہَ وَالْیَوْمَ الْآخِرَ وَذَکَرَ اللّٰہَ کَثِیْرًا} [1] ’’ بلا شک و شبہ تمہارے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں بہترین نمونہ ہے، اس کے لیے جو اللہ تعالیٰ اور روزِ قیامت کا یقین رکھتا ہو، اور اللہ تعالیٰ کو بہت یاد کرتا ہو۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ مطہرہ کے بہت سے زریں پہلوہیں اور ان میں سے ایک انتہائی عظیم پہلو یہ ہے کہ اللہ کریم نے اپنے خلیل حضرت ابراہیم علیہ السلام کی دعا کو شرفِ قبولیت عطا فرماتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو معلّم بنا کر مبعوث فرمایا۔ قرآن کریم میں دعائے خلیل علیہ السلام بایں الفاظ ذکر کی گئی ہے : {رَبَّنَا وَابْعَثْ فِیْھِمْ رَسُوْلًا مِّنْھُمْ یَتْلُوْا عَلَیْھِمْ اٰیٰتِکَ وَ یُعَلِّمُھُمُ الْکِتٰبَ وَ الْحِکْمَۃَ وَ یُزَکِّیْھِمْ ط إِنَّکَ أَنْتَ الْعَزِیْزُ الْحَکِیْمُ }[2] ’’اے ہمارے رب! انہی میں سے ایک رسول ان کی طرف مبعوث فرمائیے، جو ان کے لیے آپ کی آیات تلاوت کریں، انہیں کتاب وحکمت کی تعلیم دیں اور ان کا تزکیہ کریں۔یقینا آپ تو بڑے زبردست اور حکمت والے ہیں۔‘‘
Flag Counter