Maktaba Wahhabi

218 - 277
جنگ حنین حنین کے بارے میں زیادہ تر سیرت نگاروں نے صرف اس بات پر اکتفاء کر لیا کہ مکہ اور طائف کے درمیان ایک مقام ہے۔ حالانکہ حجاز کے دونوں شہروں کے درمیان آمد و رفت کے جتنے راستے ہیں ان میں کسی پر حنین واقع نہیں۔ بعض نے لکھا ہے کہ دور جاہلیت کا بازار ذوالمجاز عرفات سے تین میل ہے۔ اس کے دامن میں حنین ہے اور اسے اوطاس بھی کہتے ہیں۔ میری معلومات کے مطابق ڈاکٹر حمیداللہ پہلے محقق ہیں جنہوں نے حنین کا سراغ لگانے کی کوشش کی۔ انہیں کی تحریرات سے معلوم ہوا کہ شیخ ارسلان باسلامہ نے بھی مقام حنین معلوم کرنے میں بڑی تگ و دو کی تھی۔ مگر وہ کامیاب نہ ہو سکے۔ اور ایک ایسے مقام کا تعین فرما دیا، جسے شوال سنہ 8ھ کا مقام مان لینا مشکل ہے۔ ڈاکٹر صاحب نے یہ بھی لکھا ہے کہ سلطان عبدالحمید خان مرحوم نے حجاز ریلوے کے لئے جو نقشہ تیار کرایا تھا۔ اس میں اوطاس کا محل طائف کے شمال مشرق میں دکھایا گیا ہے۔ میں نے وہ نقشہ سامنے رکھ کر مکہ اور طائف نیز طائف اور اوطاس کا درمیانی فاصلہ ناپا تو معلوم ہوا کہ دونوں میں ایک اور دو کی نسبت ہے۔ یعنی اگر مکہ اور طائف کا فاصلہ ساٹھ میل فرض کیا جائے تو نقشہ کا اوطاس طائف سے کم از کم ایک سو بیس میل ہونا چاہیے۔ غرض یا تو اسے
Flag Counter